ہندوتوا کارکنان کی جانب سے ہندوستانی صحافی کو موت کی دھمکی پر الجزیرہ کی مذمت

,

   

ٹوئٹ کے مطابق خود ساختہ ہندوستان نیشنلسٹ راجیش جھاویری نے ہندو دائیں بازو پر مزید لکھنے کے لئے راقب کو جان سے مارنے کی دھمکی دی ہے


نئی دہلی۔الجزیرہ میڈیا نٹ ورک نے اتوار کے روز ہندوستان کے امریکہ میں کویڈ 1ریلیف فنڈ کے مبینہ بیجا استعمال پر لکھے گئے ارٹیکل کے حوالے سے کشمیری صحافی راقیب حمید نائیک کو ہندو نیشنلسٹوں کی جانب سے دی جانے والے ان لا ن موت کی دھمکی اورہراسانی کی سخت الفاظوں میں مذمت کی ہے۔

ہندوستانی صحابی او رالجزیزہ سے مستقل تعاون کرنے والے راقیب نے ٹوئٹر پر 18مئی کو لکھا کہ ”مئی13کے دن فیس بک پر مجھے ایک طویل پیغام موت کی دھمکی کے ساتھ ملا ہے جس کو میرے کویڈ فنڈنگ رپورٹ کے متعلق رپورٹ کے پیش نظر ہند ونیشنلسٹ راجیش جھاوری نے ارسال کی تھا“

۔ٹوئٹ کے مطابق خود ساختہ ہندوستان نیشنلسٹ راجیش جھاویری نے ہندو دائیں بازو پر مزید لکھنے کے لئے راقیب کو جان سے مارنے کی دھمکی دی ہے

الجزیرہ کے شائع ارٹیکل کے مطابق راقیب ہندو اور شدت پسند گروپوں سے جڑے پانچ تنظیموں کے متعلق خبر دی تھی جنھوں نے کویڈ19راحت فنڈ میں 833,000ڈالرس حاصل کئے ہیں۔

امریکہ کے چھوٹی کاروباری ایڈمنسٹریشن(ایس بی اے) نے جاری کیاتھا جو کہ ایک خود مختار ایجنسی ہے جس کے ذریعہ چھوٹی کاروباریوں اورتاجرین کو امداد کی جاتی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ایس بی اے کی جانب سے مذکورہ فنڈس کویڈ19وباء کے لئے امداد راحت اور معاشی سکیورٹی(سی اے آر ای ایس) ایکٹ کے حصہ کے طور پر دیاجاتا ہے‘ای ائی ڈی ایل اے‘ ڈی اے ایل اور پی پی پی کے تحت دیاجاتا ہے۔

ان تینوں پروگراموں کی مقصد کویڈ 19بحران کی وجہہ سے دنیا کا سب سے متاثرہ ملک کو اپنے ورک فورس کو بچانے اور جدوجہد کرنے والوں کمپنیوں کو معاشی راحت فراہم کرنا ہے۔

مگر دائیں بازو گروپس کو دی گئی اس رقم سے بہت سارے لوگ ناراض ہیں۔مذکورہ صحافی نے فیڈرل بیورو انوسٹی گیشن (ایف بی ائی)کو خطرہ کوجانکاری دی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سے بھی پیروی کی ہے۔

الجزیرہ نے اتوار کے روز ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہاکہ ”نائیک نے امریکہ کے قانون نافذ کرنے والے ایجنسیوں کو موت کی دھمکیوں کے متعلق پہلے ہی خبر دی ہے‘ مگر اپنا کام کرنے پر انفرادی طور پر لوگوں اور گروپس کی جانب سے مسلسل انہیں ان لائن ہراساں کیاجارہا ہے

۔الجزیرہ نائیک کی غیر معمولی صحافت اوران کی پیشہ وارانہ تعاون کے ساتھ کھڑا ہے“

تاہم ہندو گروپس کی جانب سے راقیب کو مسلسل سوشیل میڈیاپر ہراسانیوں کا سامناکرنا پڑرہا ہے‘ وہ انہیں موت کی دھمکیاں بھی دے رہے ہیں۔