ہندوستانی سکھ یاتری سے کمسن پاکستانی مسلم لڑکی کی غیر معمولی عقیدت

,

   

سوشل میڈیا میں ویڈیو کی مقبولیت، والدین کو چھوڑ کر سکھ یاتری کے ساتھ جانے کیلئے تیار

حیدرآباد۔/15 مئی، ( سیاست نیوز) سرحدیں کبھی بھی عوام کے درمیان حائل نہیں ہوسکتیں اور دل سے محبت اور خلوص کا جذبہ سیاستدانوں کی جانب سے پیدا کردہ نفرتوں پر حاوی نظر آتا ہے۔ انسان کے خونی رشتہ سے زیادہ بسا اوقات روحانی رشتہ مضبوط ہوتا ہے اور کسی شخص سے محبت اور عقیدت کیلئے ایک لمحہ ہی کافی ہوتا ہے۔ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان نفرت کے ماحول سے ہر کوئی واقف ہے۔ ایسے میں پاکستان کے گردوارہ میں ایک ہندوستانی سکھ یاتری سے پاکستانی مسلم کمسن لڑکی کی عقیدت کا ویڈیو ان دنوں سوشیل میڈیا میں عوام کی غیر معمولی پسندیدگی حاصل کررہا ہے۔ گردوارہ میں ہندوستانی ضعیف سکھ یاتری کو دیکھ کر ایک پاکستانی کمسن لڑکی قریب جاتی ہے اور سکھ یاتری اسے گود میں اٹھالیتا ہے۔ وہ سکھ یاتری سے ایسے لپٹ جاتی ہے جیسے کہ وہ نانا یا دادا ہو۔ لڑکی کو سکھ یاتری سے علحدہ کرنے میں والدین کو سخت جدوجہد کرنی پڑی۔ کمسن لڑکی کو یہ کہتے سنا گیا کہ وہ اپنے ’’ اَبا ‘‘ کے ساتھ رہے گی۔ ایک مرحلہ پر اس نے اپنے والدین کو وداعی گڈ بائی بھی کہہ دیا جس سے وہاں موجود افراد حیرت میں پڑ گئے۔ ایک سے زائد مرتبہ والدین نے لڑکی کو واپس آنے کی ترغیب دی لیکن اس نے انکار کردیا۔ آخر کار جب ماں نے لڑکی کو زبردستی سکھ یاتری کے گود سے لے لیا تو لڑکی نے شدت سے یاتری سے لپٹ کر رونا شروع کردیا۔ اس ماحول نے وہاں ہر ایک کو غمگین بنادیا اور آخر کار روتی ہوئی کمسن لڑکی کو لے کر والدین آگے بڑھ گئے۔ بزرگ سکھ یاتری بھی اس غیر متوقع واقعہ سے آبدیدہ ہوگئے اور انہیں لڑکی کا رونا مزید غمناک کردیا۔ وہاں موجود دیگر سکھ یاتری بھی حیرت سے اس منظر کو دیکھ رہے تھے۔ ٹوئٹر پر ایک شخص اشوک سنگھ گرچا نے یہ ویڈیو شیئر کیا جس نے لکھاکہ پاکستانی لڑکی ایک سکھ یاتری کو ’’ اَبا ‘‘ کہتے ہوئے والدین کے پاس جانے سے انکار کررہی ہے۔ ہندوستان اور پاکستان کی دوستی اور بھائی چارہ زندہ باد۔ یہ بھائی چارہ ہمارے بچوں اور آنے والی نسلوںکیلئے ہونا چاہیئے۔ ر