ہندوستان میں مسلمان کافی خوش ہیں‘ آر ایس ایس چیف موہن بھگوات کا بیان

,

   

دنیا میں سب سے زیادہ خوش مسلمان ہندوستان میں ملیں گے‘اس کے لئے ہندو تہذیب کا شکریہ ادا کرتاہوں‘‘ آر ایس ایس سربراہ موہن بھگوات نے یہ بات کہی ہے۔

انہوں نے کہاکہ ”ہندو“ کوئی مذہب یا لسانیت نہیں ہے۔ دانشواروں کے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں یہ بات کہی ہے۔ او رنہ ہی کسی ملک کا یہ نام ہے۔

ہندوستان میں رہنے والے تمام لوگوں کی یہ ”ہندو“ تہذیب ہے جو مشترکہ تہذیب کو تسلیم کرتا ہے اور اس کااحترام کرتا ہے۔

جب کوئی قوم سیدھے راستے سے بھٹک جاتی ہے تو ہمارے پا س سچائی کی تلاش میں ائے“۔

انہوں نے کہاکہ ”جو یہودی پریشان تھے‘ اس وقت ہندوستان ہی واحد ملک تھا جس نے انہیں پناہ دی تھی۔ صرف ہندوستان میں ہی پارسی پوری آزادی کے ساتھ اپنے مذہب پر عمل کرسکتے ہیں۔

خوش حال مسلمان بھی ہندوستان میں ہی ملیں گے۔ ایسا کیوں؟۔ کیو نکہ ہم ہندو ہیں“۔

یہ ہمارا ہند و راشٹر ہے۔ ہندوستان میں ایسے کئی ہے جو اپنی ہندوشناخت کو ظاہر کرنے میں شرم محسوس کرتے ہیں۔ کچھ ایسے بھی ہیں جو خود کو ہندو کہلانے پر فخر محسوس کرتے ہیں

۔ یہاں پر کچھ ایسے بھی وہ کہتے تو ہیں کہ ہند و ہیں مگر اس کے الفاظ کے مستقل استعمال پر ناراضگی ظاہر کرتے ہیں۔ کچھ ایسے بھی ہیں جو اپنی ہندو شناخت کے متعلق محتاط رویہ اپنائے ہوئے ہیں۔

جب ان سے پوچھاجائے بند دروازے کے پیچھے سے تو وہ تسلیم کرتے ہیں ہیں۔ کیونکہ ان کے مفادات متاثرہوتے ہیں“