ہندوستان میں مسلم خواتین کی ہراسانی پر مذمت کی جانی چاہئے۔ اقوام متحدہ

,

   

بغیر اجازت اور چھیڑ چھاڑ کی گئی تصویروں کے ساتھ موبائیل ایپ پر نیلامی کے لئے سینکڑوں مسلم خواتین پیش کیاگیاتھا۔


اقوام متحدہ۔اقوام متحدہ کے ایک خصوصی نمائند ے نے کہا ہے کہ سوشل میڈیا ایپ جیسے ’سلی ڈیلس‘ کے ذریعہ ہندوستان میں مسلم خواتین کے ساتھ ہراسانی کی مذمت اور جلد ازجلد سزا کاتعین ہونا چاہئے۔

اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے برائے اقلیتی معاملات ڈاکٹر فرینانڈ ڈی ویرینس نے ہندوستان میں اقلیتوں کے مسلئے پر ٹوئٹر کے ذریعہ تشویش کا اظہار کیا او رکہاکہ ہندوستان میں مسلم خواتین کو ہراساں اور سوشیل میڈیا ایپس پر نیلام کیاجارہا ہے۔

ایک ٹوئٹ میں ویرینس نے کہاکہ”ہندوستان میں اقلیتی مسلم عورتیں سوشیل میڈیا ایپس سلی ڈیلس پر ہراساں اورفروخت کی جارہی ہیں جو نفرت انگیز تقریروں کے انداز میں ہے اس پر جلد از جلد کاروائی اور مذمت کی جانی چاہئے۔ تمام انسانی حقوق برائے اقلیتوں کو پورا اور مساوی تحفظ کیاجاناچاہئے“۔

دہلی پولیس نے پچھلے ہفتہ 26سالہ اومکاریشور ٹھاکر کو مدھیہ پردیش کے اندور سے گرفتار کیا ہے جس کے متعلق ان کا ماننا ہے کہ وہ ’سلی ڈیلس‘ کاخالق ہے‘ اور اس معاملے میں یہ پہلی گرفتاری ہے۔

بغیر اجازت اور چھیڑ چھاڑ کی گئی تصویروں کے ساتھ موبائیل ایپ پر نیلامی کے لئے سینکڑوں مسلم خواتین پیش کیاگیاتھا۔وہ ملزم جو کمپیوٹر اپلیکشن ڈگری کا حامل ہے نے تسلیم کیاہے کہ وہ ٹوئٹر کے ایک گروپ کا ممبر تھا جس میں مسلم عورتوں کو بدنام او رٹرول کرنے کی سونچ شیئر کی گئی تھی۔

ایک سینئر پولیس افیسر نے کہاکہ ”اس نے تسلیم کیاہے کہ گیٹ ہب پر کوڈ/ایپ‘ کو اس کو بنایا ہے۔ جو سلی ڈیلس ایپ کے متعلق ہنگامہ کے بعد کیاجانے والا کام ہے‘ اس نے اپنے تمام سوشیل میڈیا فٹ پرنٹس کو ہذف بھی کردیاہے“۔

ایک علیحدہ ’بلی بائی‘ ڈیلس معاملے میں یکم جنوری کے روز دہلی پولیس نے ایک ایف ائی آر شہری نژاد خاتون صحافی کی ان لائن شکایت پر کی ہے جس کے خلاف نامعلوم افراد نے مبینہ چھیڑ چھاڑ والی تصویر ان لائن پوسٹ کی ہے۔

یہ معاملے میں ’بلی بائی‘ ایپ کی تشکیل کا ہے جس میں مسلم خواتین کو ان کی تصویروں پوسٹ کرتے ہوئے ان لائن ”نیلام“ کیاگیاہے۔

پولیس کے بموجب21سالہ نیراج بشنوائی جس کو آسام سے گرفتار کیاگیا ہے ’بلی بائی‘ ایپ کی تخلیق کا ماسٹر مائنڈ ہے۔

اس نے تفتیش کے دوران اس بات کا انکشاف کیاہے کہ وہ ٹوئٹر ہینڈل سلی ڈیلس کے پس پردہ فرد سے رابطہ میں تھا جو مبینہ ’سلی ڈیلس‘ ایپ کا خالق ہے جو پچھلے سال گیٹ ہب پر پیش کیاگیاتھا۔