ہندوستان نے 106 رنز کی کامیابی سے سیریز 1-1کرلی

   

وشاکھاپٹنم۔ آف اسپنر روی چندرن اشون اور فاسٹ بولرجسپریت بمراہ نے فی کس تین وکٹیں حاصل کیں جس کے بعد ہندوستان نے پیرکو ڈاکٹر وائی ایس راج شیکھرا ریڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے گئے دوسرے ٹسٹ میں انگلینڈ کو 106 رنز سے ہراکر پانچ میچوں کی سیریز 1-1 سے برابر کرلی ہے ۔ انگلینڈ نے ریکارڈ 399 کا تعاقب کرنے کی ایک دلیرکوشش کی لیکن اس طرح کے ہمالیائی ہدف کا شکارکرنا ہمیشہ مشکل کام ہوتا تھا۔ انہوں نے جارحانہ انداز جاری رکھنے کی مثبت کوشش کی لیکن یہ کافی نہیں تھا اور وہ 69.2 اوورز میں 292 رنز بناکر آؤٹ ہوگئے۔ بمراہ جن کے 6-45 کے اسپیل نے ہندوستان کو پہلی اننگز میں171 رنز کی اہم برتری دلائی، انہوں نے دوسری اننگز میں 3-46 کے اسپیل کے ساتھ ایک بار پھربہترین مظاہرہ کیا ۔ بمراہ نے 9-91 کے میچ کے اعداد و شمار کے ساتھ وشاکھاپٹنم ٹسٹ ختم کیا، جو کہ انگلینڈ کے خلاف ہندوستانی فاسٹ بولرکے لیے دوسرے بہترین اعداد و شمار بھی ہیں۔ اشون نے ویزاگ میں 3-72 لینے کے لیے اچھی بولنگ کی اور اب وہ500 ٹسٹ وکٹوں تک پہنچنے سے صرف ایک وکٹ دور ہیں۔ اکشر پٹیل، کلدیپ یادیو اور مکیش کمار نے فی کس ایک وکٹ حاصل کی۔ سیریز کا اگلا میچ 15 فروری کو راجکوٹ کے ایس سی اے اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا۔ صبح کے سیشن میں، انگلینڈ نے127 رنز بنائے لیکن اس نے پانچ وکٹیں بھی گنوا دیں، بشمول ٹاپ اسکورر زاک کرولی کے 73 رنزکی وکٹ بھی اس میں شامل تھی جس نے ہندوستان کو میچ جیتنے کے لیے بہترین موقع فراہم کیا۔ ابتدائی گھنٹے میں ہندوستانی بولرس جدوجہد کی کیونکہ کرولی اور ریحان احمد نے آپس میں پانچ چوکے لگائے۔ ریحان 23 کے اسکور پر انگلینڈ کی پہلی وکٹ بن گئے جب وہ اکشر کی گیند پر ایل بی ڈبلیو آوٹ ہو ئے۔ اولی پوپ نے اپنی سوئپ کے ساتھ جارحانہ انداز دکھایا۔ کرولی نے میچ کی دوسری نصف سنچری83 گیندوں میں حاصل کی ۔ جو روٹ زخمی دائیں چھوٹی انگلی کے ساتھ بیٹنگ کی اور جارحانہ انداز اختیار کیا لیکن ان کی اننگز کافی مختصر ثابت ہوئی کر رہے تھے، اکشر کو لانگ آف پر چھکا مارا لیکن وہ 10 گیندوں میں صرف 16 رنز بنائے جس میں دو چوکے اور ایک چھکا شامل ہے ۔ دیگر بیٹرس میں لوورآرڈرس کے بین فوکس اور اسپنر ٹام ہارٹلی نے فی کس 36 رنز اسکور کئے ۔دونوں اننگز میںشاندار بولنگ کرنے والے بمراہ کو مین آف دی میچ قراردیا گیا حالانکہ پہلی اننگز میں ڈبل سنچری اسکور کرنے والے جیسوال اس ایوارڈ کی دوڑ میں آگے تھے تاہم اگر بمراہ بروقت وکٹیں حاصل کرنے میں ناکام ہوتے تو شاید انگلینڈ یہاں ایک عالمی ریکارڈ کامیابی حاصل کرتا۔