ہندوپاک کو باہمی کشیدگی کم کرنے یوروپی یونین کا مشورہ

   

اسلام آباد ۔ 25 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) یوروپی یونین نے بھی امریکہ کے نقش قدم پر چلتے ہوئے پاکستان سے خواہش کی ہیکہ وہ نہ صرف اقوام متحدہ کی فہرست میں موجود دہشت گرد گروپس کے خلاف بلکہ جموں و کشمیر کے پلوامہ میں ہوئے دہشت گرد حملوں کے بعد اس کی ذمہ داری لینے والے افراد کے خلاف واضح اور مؤثر کارروائی کرے۔ یاد رہیکہ 14 فبروری کو پاکستان کی جیش محمد دہشت گرد گروپ نے پلوامہ میں سی آر پی ایف کی بس کو نشانہ بنایا تھا جس میں 40 سے زائد جوان شہید ہوگئے تھے جس نے دونوں پڑوسی ممالک کے درمیان کشیدگی میں مزید اضافہ کردیا ہے۔ یوروپی یونین کی امورخارجہ اور سیکوریٹی پالیسی کی اعلیٰ سطحی نمائندہ فیڈریکا موگرینی جو یوروپی یونین کمیشن کی نائب صدر بھی ہیں، نے ہندوپاک سے خواہش کی ہیکہ وہ کشیدگی میں کمی کے اقدامات کریں۔ انہوں نے پاکستان کے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی سے اتوار کے روز موجودہ صورتحال پر بات چیت کی۔ یوروپی یونین کے ایک وفد نے بیان جاری کرتے ہوئے یہ بات کہی۔ یوروپی یونین اس سلسلہ میںہندوستان کے ساتھ بھی رابطہ میں ہے۔ یاد رہیکہ ہندوستان نے پاکستان سے انتہائی پسندیدہ ملک (MFN) کا موقف پہلے ہی واپس لے لیا ہے اور پاکستان سے درآمد کی جانے والی اشیاء پر کسٹمز ڈیوٹی میں 200 فیصد تک اضافہ کردیا ہے۔