ہندو قوم پرستی ہندوستان کے ٹکڑے ٹکڑے کرسکتی ہے

,

   

لوگ نریندرمودی اوربی جے پی کے فاشزم کی مزاحمت کریں گے، ارون دھتی رائے کا انٹرویو

نئی دہلی : نامور مصنفہ ارون دھتی رائے نے کہا ہے کہ ہندو قوم پرستی ہندوستان کے ٹکڑے ٹکڑے کرسکتی ہے۔ اِس موقع پر اُنھوں نے یوگوسلاویہ اور روس کی مثال دی۔ صحافی کرن تھاپر کو انٹرویو میں ارون دھتی رائے نے ہندوستان کی موجودہ صورتحال کو انتہائی مایوس کن قرار دیا۔ انہوں نے کہاکہ کشمیری ہندوستان کا حصہ کیوں بنناچاہیں گے؟کشمیر ہندوستان کو کھا جائے گا، آزادی وہی ہے جو کشمیر کو حاصل ہونی چاہئے۔ عالمی شہرت یافتہ مصنفہ ارون دھتی رائے کا کہنا ہے کہ ہندوستان مسلمانوں اوردیگراقلیتوں پرجتھوں کی شکل میں تشدد کرنے والا ملک بن چکا ہے۔ ہندوستان گزشتہ 5 سال کے دوران ’جتھوں کی شکل میں تشدد‘ کرنے والی قوم بن چکی ہے۔ ہندوانتہاپسند جتھے دن دھاڑے مسلمانوں اوردلتوں کو بدترین تشدد کا نشانہ بنا کرقتل کرکے ویڈیوز دیدہ دلیری سے یوٹیوب پر ڈال دیتے ہیں۔ ملک کی موجودہ صورتحال مایوس کن ہے۔ ہندوقوم پرستی کی وجہ سے ملک ٹکڑے ٹکڑے ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیرکوآزادی حاصل ہونا چاہئیے۔ آزادی نہ دی گئی تو کشمیر مسئلہ ہندوستان کو کھا جائے گا۔ ارون دھتی رائے کا مزید کہنا تھا کہ ہندوستان اس وقت افراتفری، انتشار اور اُلجھن کا شکار ہے۔ایک وقت آئے گا کہ ہندوستان میں لوگ نریندرمودی اوربی جے پی کے فاشزم کی مزاحمت کریں گے۔ ارون دھتی کو تاہم اِس بات کا یقین ہے کہ ہندوستان کے عوام گہرائی سے باہر آنے کی کوشش کررہے ہیں۔ اُنھوں نے اِس یقین کا اظہار کیاکہ ہندوستان اُس گہری سرنگ سے باہر آئے گا جس میں وہ اِس وقت ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ جمہوریت کے لئے کیا کیا گیا ہے۔ اُنھوں نے یہ بھی سوال کیاکہ جمہوریت کو کس طرح بدل دیا گیا ہے۔ ملک کے موجودہ حالات پر نامور مصنفہ ارون دھتی رائے کے اظہار خیال پر بعض گوشوں سے ردعمل کا اظہار کیا گیا ہے۔ بعض قائدین نے ارون دھتی رائے کے بیان کا خیرمقدم کیا ہے۔