ہند و پاک کشیدگی کم کرنے چین کے نائب وزیر خارجہ کی پاکستان آمد

   

بیجنگ۔6 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) چین نے چہارشنبہ کو ایک اہم اعلان کیا کہ ملک کے نائب وزیر خارجہ کانگ ژوایو اس وقت پاکستان میں ہیں جہاں وہ ہند و پاک کے درمیان پلوامہ واقعہ کے بعد پیدا ہوئی کشیدگی کو دور کرنے متعلقہ عہدیداروں سے تبادلہ خیال کریں گے کیونکہ چین اپنے حلیف ملک پاکستان کیلئے ایک ایسے سازگار ماحول کو تیار کررہا ہے جہاں کشیدگی کم کرنے کے لئے پاکستان کسی تیسرے فریق (چین) کے ساتھ بھی تعاون کرے۔ عام طور پر اگر دو ممالک میں تنازعہ پیدا ہوتا ہے تو وہ اس کی یکسوئی کیلئے کسی تیسرے ملک کی ثالثی پسند نہیں کرتے اور اسی نکتہ کو مدنظر رکھتے ہوئے چین، پاکستان کیلئے ایک سازگار ماحول پیدا کررہا ہے۔ دریں اثناء چینی وزارت خارجہ کے ترجمان لوکانگ نے بتایا کہ نائب وزیر خارجہ کے دورۂ پاکستان کی سب سے اہم وجہ یہ ہے کہ ہند و پاک کے درمیان مواصلاتی رابطہ قائم رکھا جائے کیونکہ وزیراعظم پاکستان عمران خاں نے بھی قیام امن کیلئے بات چیت کے متبادل پر زیادہ زور دیا ہے اور شاید اس لئے عمران خاں نے ہندوستان کے گرفتار شدہ ونگ کمانڈر ابھینندن ورتھمان کو ہندوستان کے حوالے کیا ہے تاکہ ہندوستان بھی مثبت پیشرفت کرے۔ ہند و پاک کے درمیان معمولی فضائی جھڑپوں کے دوران بھی چین نے دونوں ممالک سے مسلسل یہی کہا تھا کہ وہ صبر و تحمل سے کام لیں۔ انہوں نے کہا کہ چین کو توقع ہے کہ ہند و پاک جذبہ خیرسگالی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے اختلافات کو بات چیت کے ذریعہ دور کرلیں گے۔ چین کے خیال میں پاکستان نے قیام امن کی جانب پیشرفت کی ہے جس کی حوصلہ افزائی کی جانی چاہئے۔ یہ سوال پوچھے جانے پر کہ کیا مسٹر کوکانگ ہندوستان کا بھی دورہ کریں گے؟ انہوں نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ موجودہ حالات پر تشویش کا اظہار کرنے کیلئے چین، ہند و پاک کے ساتھ مسلسل رابطہ میں ہے۔ قبل ازیں پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بھی یہ کہا تھا کہ چین، ہند و پاک کے درمیان کشیدگی کم کرنے کیلئے اپنا ایک قاصد دونوں ممالک کو روانہ کرے گا، حالانکہ چین ہی وہ ملک ہے جس نے پاکستان کے دہشت گرد مسعود اظہر کو عالمی دہشت گرد قرار دینے میں اب تک پس و پیش سے کام لیا ہے جبکہ فرانس، برطانیہ اور امریکہ نے سلامتی کونسل میں مسعود اظہر کو عالمی دہشت گرد قرار دینے کو ایک عرضداشت (قرارداد) کا ادخال کر رکھا ہے۔