یاترا کے دوران پولیس تحدیدات کے باوجود ہندو جہدکاروں نے غیر قانونی ہتھیار ساتھ رکھے۔ نوح

,

   

جمعرات کے روز بجرنگی کو نوح کی عدالت میں پیش کیاگیا جہاں سے اس کو فرید آباد میں نیمکا جیل میں 14دنوں کی عدالتی تحویل میں بھیج دیاگیاہے۔


گروگرام۔ اسٹنٹ سپریڈنٹ ااف پولیس (اے ایس پی) اوشا کندو نے اپنی شکایت میں کہا ہے کہ برج منڈل جل ابھیشک یاترا کے دوران ہندو کارکنوں نے پولیس کی پابندیوں کے باوجو د تلواریں‘ترشولیں اور غیرقانونی ہتھیار ساتھ رکھا ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہاکہ یاترا سے قبل امن کمیٹی کی میٹنگوں کے دوران منتظمین پر زوردیاگیاتھا کہ وہ یاتر ا کے دوران کسی قسم کا ہتھیا رساتھ نہ رکھیں۔

اپنی شکایت میں کندو نے کہاکہ”میں اپنی ٹیم کے ساتھ 31جولائی کے روز دوپہر12:30کے قریب نلہار مندر سے 300میٹر کی دوری پر لاء اینڈ آرڈی کی ڈیوٹی پرتھی۔ ہم نے دیکھا کہ ایک گروپ جس میں 15-20قریب لوگ تھے ہاتھوں میں تلواریں اور ترشول لئے نلہار مندر کی طرف بڑھ رہے تھے۔

نظم ونسق کی برقراری کے لئے میری ٹیم نے ان سے تلواریں اورترشول چھیننے کی کوشش مگر وہ برہم ہوگئے اور پولیس کے خلاف نعرے بازی شروع کردی۔ انہوں نے میری ٹیم کے ساتھ ہاتھا پائی کیاور یہاں تک کے پولیس کی گاڑیوں میں سے اپنے ہتھیار چھین کا واپس لے گئے“۔

مذکورہ اے ایس پی نے اپنی شکایت میں کہاکہ ”ہم نے ان کے ہتھیار لے کر گاڑیوں میں رکھ لئے مگر وہ ہمارے گاڑیوں میں آکر بیٹھ گئے۔ایک اورپولیس ٹیم مداخلت کرنے ائی لیکن وہ ہماری سرکاری گاڑی کا پچھلا دوروازہ کھول کر ہتھیار لے کر فرار ہوگئے۔

بٹو اور دیگر جنہوں نے ہمارے ساتھ بدتمیزی کی او رہمیں جان سے مارنے کی دھمکیاں دی ہیں فوٹیج میں ان کی شناخت کرلی گئی ہے“۔

ایک ایسے وقت میں یہ حقیقت سامنے ائی ہے جب نوح پولیس نے 31جولائی کو ضلع میں ہونے والے فرقہ وارانہ تصادم کے سلسلے میں منگل کو فرید آباد سے گاؤ رکشک بٹو بجرنگی کوگرفتار کیاہے۔

بجرنگی کو جمعرات کے روز نوح کی عدالت میں پیش کیاگیا جہاں سے اس کو فرید آباد کی نیمکا جیل میں 14دنوں کی پولیس تحویل میں بھیج دیاگیا ہے۔

پولیس نے اس جرم میں ملوث 15دیگر ملزمین کی شناخت کرلی ہے اور انہیں پکڑنے کے لئے دھاوے انجام دئے جارہے ہیں۔

بجرنگی کی گرفتاری اور ساری یاترا کی پڑتال کے ساتھ دائیں بازو تنظیموں بجرنگ دل او روی ایچ پی نے لاتعلق کااظہار کرتے ہوئے کہہ رہے ہیں کہ ناتووہ ان کا ممبر ہے او رنہ ہی وہ اس کے ویڈیو کی حمایت کرتے ہیں۔

نوح پولیس کے ایک سرکاری دستاویزی جس کی ایک کاپی ائی اے این ایس کے ہاتھ بھی لگی ہے‘ میں انکشاف کیاگیا ہے کہ بجرنگی نے نوح پولیس لاک آپ میں اپنی جان کو خطرہ کا حوالہ دیاہے کیونکہ پولیس لاک آپ میں قید دیگر تمام مشتبہ مسلمان ہیں اور اس کے مخالف ہیں۔ لہذا پولیس نے عدالت سے درخواست کی ہے کہ اسی تفتیش کے بعد ضلع سے باہر رکھیں۔ مذکورہ ملزم اب فرید آباد کے نیمکا جیل میں قید ہے۔