یمنی ساحل کے قریب کشتی ڈوب گئی‘ 300ہلاکتوں کا خدشہ

   

اسلام آباد۔ وفاقی وزیرِ اطلاعات و نشریات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ وزیرِ اعظم عمران خان نے اپنے انٹرویو میں امریکہ کے ساتھ سیکیورٹی تعلقات کی بجائے اقتصادی تعلقات پر زور دیا ہے جبکہ ماضی میں امریکہ کے ساتھ تعلقات کو سیکیورٹی کے تناظر سے دیکھا جاتا تھا۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیرِ اطلاعات و نشریات فواد چوہدری کا کہناتھا کہ وزیرِاعظم عمران خان نے انٹرویو میں امریکہ، چین اور افغانستان کے معاملات پر اپنا نکتہ نظر دنیا کے سامنے رکھا ہے جبکہ انہوں نے ہندوستان کے ساتھ تعلقات میں بہتری کی بھی امید ظاہر کی ہے۔ فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ وزیرِ اعظم کا مویقف ہے کہ افغان صورتِ حال خراب ہوئی تو اپنی سرحد سیل کرنے کا سوچ سکتے ہیں جبکہ پاک افغان بارڈر کے 90 فیصد علاقے پر ہم باڑ لگا چکے ہیں اور ہم افغانستان کے ساتھ سرحد مکمل طور پر سیل کرنے کی پوزیشن میں ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم افغانستان میں ایک مستحکم حکومت دیکھنا چاہتے ہیں، ہم نے افغان طالبان کو پہلے امریکہ اور پھر افغان حکومت کے ساتھ مذاکرات پر ایمادہ کیا، افغانستان کا حل اس انداز سے نکلنا چاہیے کہ تمام متحارب دھڑے شامل ہوں اور افغانستان میں ایک مستحکم حکومت عمل میں ایئے۔ وفاقی وزیرِ اطلاعات و نشریات کا کہنا ہے کہ افغانستان کے اندر امن پاکستان کے لیے بہت اہم ہے، وزیرِ اعظم عمران خان نے افغانستان کے استحکام کیلئے پاکستان کی پوزیشن واضح کی ہے، ہم افغانستان کی مدد کرنا چاہتے ہیں۔ فواد چوہدری نے کہا کہ چین اور امریکہ کے درمیان تناوی کو کم کرنے کیلئے ہم اپنا کردار ادا کرنے کو تیار ہیں، 1970ء میں بھی چین امریکہ تناوی کم کرنے میں پاکستان نے کردار ادا کیا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ وزیرِ اعظم نے اپنے انٹرویو میں کہا کہ امریکہ اور چین دونوں اقتصادی طاقتیں ہیں، امریکہ اور چین کے تعلقات بہتر ہوں گے تو اس سے پوری دنیا میں بہتری ایئے گی۔ فواد چوہدری کا یہ بھی کہناتھا کہ اگر مستقبل میں ہندوستان سے تعلقات بہتر ہوئے تو ہندوستان اور چین کی منڈیوں میں پاکستان کا اہم مقام ہوگا، پاکستان کی جغرافیائی اہمیت کے باعث امریکہ سمیت دنیا پاکستان کو نظر انداز نہیں کر سکے گی۔