یمن میں فضائی حملوں پر تشویش سعودی کا تحمل سے کام لینے کا مطالبہ

   

ریاض: سعودی عرب نے جمعہ کو کہا ہیکہ وہ بحیرہ احمر کے علاقے میں ہونے والی فوجی کارروائیوں اور یمن میں متعدد مقامات پر فضائی حملوں کو ’’بڑی تشویش‘‘ کے ساتھ دیکھ رہا ہے۔ سعودی پریس ایجنسی کے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا کہ جبکہ مملکت بحیرہ احمر کے خطے کی سلامتی اور استحکام کو برقرار رکھنے کی اہمیت پر زور دیتی ہے جس میں جہاز رانی کی آزادی ایک بین الاقوامی مطالبہ (اور) پوری دنیا کے مفاد میں ہے تو خطے میں جاری واقعات کی روشنی میں (سعودی عرب) تحمل اور کشیدگی سے گریز کرنے کا مطالبہ کرتا ہے۔”یہ بیان امریکہ اور برطانیہ کے اعلان کے کچھ ہی دیر بعد سامنے آیا کہ انہوں نے یمن میں ایران کے حمایت یافتہ حوثیوں کے زیرِ استعمال ایک درجن سے زیادہ مراکز کو نشانہ بنایا تھا۔ امریکی فوج کے مطابق حوثیوں نے 19 نومبر سے بحیرہ احمر میں بین الاقوامی نقل و حمل پر 27 حملے کیے ہیں۔واشنگٹن اور کئی ممالک نے اس سے قبل گروپ کو خبردار کیا تھا کہ وہ اپنے حملے بند کر دے ورنہ نتائج کا سامنا کرے۔