یوسی سی کے نفاذ کی پہل کی مخالفت کی جائے گی۔ اے ائی ایم پی ایل بی

,

   

مذکورہ اے ائی ایم پی ایل بی نے اس بات کا زوردیا کہ اگر کسی بھی صورت میں یونیفارم سیول کوڈ (یو سی سی) نافد کرنے کی کوشش کی گئی تو اس کی مخالفت کی جائے گی

بریلی/لکھنو۔ کل ہند مسلم پرسنل لاء بورڈ(اے ائی ایم پی ایل بی) نے ہفتہ کے روز ایودھیا پر فیصلے کے پیش نظر ایک میٹنگ منعقد کی اور کہاکہ انہیں اس بات پر یقین ہے کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ قانون کے مطابق اور دستور اقدار کی بنیاد پر ہوگا۔

علماؤ ں کے ایک حصہ کی جانب سے ایودھیا مسلئے پر بات چیت کے ذریعہ حل تلاش کرنے کی حمایت کی وجہہ سے گڑبڑ کے خدشات کے پیش نظر لکھنو میں ندوی کالج کے احاطہ کے باہر جہاں پر اے ائی ایم پی ایل بی کا اجلاس منعقد کیاگیاتھا وہاں پر پولیس کی بھاری جمعیت تعینات کی گئی تھی۔

جمعیت علماء کے صدر مولانا ارشد مدنی اور جنرل سکریٹری مولانا محمود مدنی نے بھی میٹنگ میں شرکت کی مگر میڈیا کے سوالات لینے سے انکار کردیا۔ بیان میں کہاگیا ہے کہ ”مذکورہ سپریم کورٹ مسلم مقاصد کے حق میں فیصلہ سنائے گا“۔

مذکورہ اے ائی ایم پی ایل بی نے اس بات کا زوردیا کہ اگر کسی بھی صورت میں یونیفارم سیول کوڈ (یو سی سی) نافد کرنے کی کوشش کی گئی تو اس کی مخالفت کی جائے گی۔

بیان میں مزیدکہاگیاہے کہ
”یوسی سی کو آیا قانون کے ذریعہ یا پھر عدالتوں کے ذریعہ نافذ کرنے کی کوئی بھی کوشش نہ صرف مسلمانوں بلکہ دیگر مذہبی اقلیتوں کے تعلیمی‘ تہذیب اور سماجی حقوق پر اثر انداز ہوگا۔

لہذا مذکورہ بورڈ اس بات کا مطالبہ کرتاہے کہ عدالتوں کو اس قسم کی مخالف ملک سرگرمیو ں سے محفوظ رہنا چاہئے“۔

بورڈ نے کہاکہ ”جہاں تک مذکورہ مسلم ویمن(پروٹکشن آف رائٹس ان میریج) ایکٹ 2019کی بات ہے‘ بورڈ نے فیصلہ کیا ہے کہ اس کی دستوری جواز کو کئی زوایوں سے پریشان حال کے لئے چیالنج کیاجائے گا“