یوپی۔ اجتماعی عصمت ریزی کاشکار دلت نابالغ کے ساتھ پولیس اسٹیشن میں پولیس جوان کی مبینہ عصمت ریزی۔

,

   

سپریڈنٹ آف پولیس نکھل پاٹھک نے کہاکہ ”تین ملزم کی پولیس نے گرفتاری عمل میں لائی ہے‘ وہیں دیگر کو بشمول ایس ایچ او کے پکڑنے کی کوششیں کی جارہی ہیں“۔


للت پور۔ایک 13سالہ لڑکی جس کی چار لوگوں نے مبینہ عصمت ریزی کی تھی‘ دوبارہ اس پولیس اسٹیشن کے اسٹیشن ہاوز افیسر(ایچ ایس او) نے دوبارہ اس کی عصمت ریزی اس وقت کی جب وہ ایک معاملے درج کرانے کے لئے وہاں پر گئی تھی‘ چہارشنبہ کے روز عہدیداروں نے اس بات کی جانکاری دی ہے۔

انہوں نے بتایاکہ پانچ لوگوں کے خلاف ایک ایف ائی آر درج کرائے جانے کے بعد پولیس نے تین لوگوں کو گرفتار کیا ہے‘ ایس ایچ او تلک دھاری سروج کے بشمول جس کو برطرف کردیاگیاہے فی الحال مفرور ہیں۔

پولیس کے سینئر عہدیدارو ں کا کہنا ہے کہ متاثرہ کی شکایت کی بنیاد پر ایف ائی آر درج کیاگیاہے۔ایک پولیس بیان میں کہاگیا ہے کہ ”ائی پی سی کے مختلف دفعات بشمول 363(اغوا)376(عصمت ریزی)376بی(تحویل میں ایک عوامی خدمت گذار کا عورت کے ساتھ جنسی تعلق)120بی(سازش) پی او سی ایس او اور ایس سی‘ ایس ٹی ایکٹ کے تحت مذکورہ ایف ائی آر درج کی گئی ہے“۔

متاثرہ کی ماں کے بموجب اس کی بیٹی کو 22اپریل کے روم چار لوگ بھوپال لے کر گئے اور تین دنوں تک اس کی عصمت ریزی کی۔ مذکورہ ملزمین نے پالی پال پولیس اسٹیشن میں لڑکی کو چھوڑ کر چلے گئے جہاں پر ایس ایچ او نے اس کے ساتھ مبینہ عصمت ریزی کی ہے۔

مذکورہ لڑکی بعدازاں چائلڈ لائن این جی او پہنچی جہاں پر کونسلنگ کے دوران سارا واقعہ بیان کیاہے۔مذکورہ این جیاو سپریڈنٹ آف پولیس سے رجوع ہوا جس کی مداخلت کے بعد منگل کے روز ایک ایف ائی آر درج ہوئی ہے۔

سپریڈنٹ آف پولیس نکھل پاٹھک نے کہاکہ ”تین ملزم کی پولیس نے گرفتاری عمل میں لائی ہے‘ وہیں دیگر کو بشمول ایس ایچ او کے پکڑنے کی کوششیں کی جارہی ہیں“۔

واقعہ پر سماج وادی پارٹی نے یوگی ادتیہ ناتھ کی زیرقیادت اترپردیش حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا‘او رکہاکہ ”بیٹیاں کہاں پر جائیں“ اور اس حکومت پر”کون بھروسہ کرے“۔بڑا سوال یہ ہے کہ مذکورہ بی جے پی حکومت میں کس پر بھروسہ کریں اور کس پر نہیں کریں۔

ایک نابالغ جو پولیس اسٹیشن عصمت ریزی کی شکایت درج کرانے کی پہنچی تو ایس ایچ او نے خود اس کی عصمت لوٹ لی۔ پارٹی نے ہندی میں ٹوئٹ کرتے ہوئے کہاکہ ”اب چیف منسٹر کہیں‘ متاثرہ بیٹیاں کہاں جائیں؟متاثرہ کی حفاظت کو یقینی بنائے اور قصور وار وں کے خلاف سخت کاروائی کریں“۔

سماج وادی پارٹی سربراہ اکھیلیش یادو توقع ہے کہ متاثرہ کے گھر والوں سے ملاقات کے لئے للت پور پہنچیں گے۔

ریاستی حکومت پر حملہ بولتے ہوئے کانگریس لیڈر پرینکا گاندھی وواڈرا نے کہاکہ ”للت پور میں ایک 13سالہ نابالغ کی اجتماعی عصمت ریزی اور پھر ایک پولی یس افیسر کے ہاتھو ں شکایت کرنے کے بعد دوبارہ عصمت ریزی دیکھاتی ہے کہ کس طرح”بلڈوزر“ کی آواز میں لاء اینڈ آرڈر کے حقیقی اصلاحات کو کس طرح دبایاجارہا ہے۔

اگرعورتوں کے لئے پولیس اسٹیشن محفوظ نہیں ہیں تو وہ اپنی شکایت کے لئے کہاں جائیں“۔

انہوں نے کہاکہ ”کیا یوپی حکومت سنجیدگی کے ساتھ پولیس اسٹیشنوں میں خواتین کی تعیناتی میں اضافہ کے ساتھ سنجیدگی کے ساتھ غور کررہی ہے‘ تاکہ عورتوں کی حفاظت کی جاسکے؟کانگریس پارٹی نے اپنے خواتین کے منشور میں خواتین کی سکیورٹی کے لئے کئی اہم نکات بنائے تھے۔

آج یہ للت پور“۔انہوں نے کہاکہ اس طر ح کے واقعات کے سدباب کے لئے سنجیدہ اقدامات خواتین کی حفاظت کیلئے لئے جائیں اور ایک خواتین دوست قانونی نظام تشکیل دیاجائے۔