یوپی حکومت نے الہ آباد ہائی کورٹ کو جانکاری دی کہ کفیل خان کے خلاف مزید تحقیقات سے دستبرداری اختیار کرلی گئی ہے

,

   

آکسیجن کی قلت کے پیش نظر بی آر ڈی میڈیکل کالج اسپتال میں 60سے زائد بچوں کی موت کے بعد 22اگست2017کے روز خان کو خدمات سے برطرف کردیاگیاتھا


پریاگ راج۔ برطرفی کے پورے چار سال بعد‘ گورکھپور میں بی آر ڈی میڈیکل کالج کے ماہر اطفال ڈاکٹر کفیل خان کے لئے کچھ راحت دیکھائی دے رہی ہے۔ اترپردیش حکومت نے الہ آباد ہائی کورٹ کو مطلع کیاہے کہ 24فبروری 2020کے روز ڈسپلنری اتھاریٹی نے حکم دیاہے کہ جو کفیل خان کے خلاف مزید تحقیقات کی ہدایت دی گئی ہے اس سے دستبرداری اختیار کی جائے۔

آکسیجن کی قلت کے پیش نظر بی آر ڈی میڈیکل کالج اسپتال میں 60سے زائد بچوں کی موت کے بعد 22اگست2017کے روز خان کو خدمات سے برطرف کردیاگیاتھا۔عدالتی کاروائی کے دوران ریاستی حکومت کی نمائندگی کرنے والے ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل (اے اے جی) منیش گویال نے کہاکہ 29جولائی2021کو اس عدالت کی جانب سے دئے گئے احکامات کی روشنی میں اس معاملے پرتازہ کاروائی کو ریاستی انتظامیہ نے روک دیاہے۔

اے اے جی کے بیان کو ریکارڈ پر لیتے ہوئے جسٹس یشونت ورما نے کہاکہ ”یہ صرف درخواست گذار کی 22اگست 2017کو ریاستی حکومت کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ کے تحت پیش ائے معطلی کے جواز کو غور کرنے کے لئے چھوڑتا ہے“۔

اپنی بات کو پیش کرتے ہوئے اے اے جی نے عدالت سے درخواست کی کہ وہ اس ضمن میں انہیں مطلوبہ ہدایت کے حصول کے قابل بنائیں۔ لہذا عدالت ہدایت دی کہ اس درخواست پر اگلی سنوائی 10اگست کو مقرر کی جائے۔

اپنی موجودہ تحریری درخواست میں ڈاکٹر کفیل نے ا ن کی برطرفی اور مزید جانچ کے احکامات کوچیالنج کرتے ہوئے ابتداء میں انکشاف کیاتھا کہ کاروائی نو لوگوں کے خلاف شروع کی گئی تھی۔

خان نے مزیدکہاکہ”درخواست گذار کے ساتھ معطل ہونے والوں میں سات لوگوں کو تادیبی کاروائی کے اختتام تک دوبارہ بحال کردیاگیاہے“۔آکسیجن کی قلت کے پیش نظر بی آر ڈی میڈیکل کالج اسپتال میں 60سے زائد بچوں کی موت کے بعد 22اگست2017کے روز خان کو خدمات سے برطرف کردیاگیاتھا۔