یوپی: عتیق احمد کے بھائی نے کہاکہ ”2ہفتوں میں میں مارا جاؤں گا“۔

,

   

اشرف نے مزیدکہاکہ ”مجھ پر لگائے گئے الزامات فرضی ہیں۔ چیف منسٹرمیرا درد سمجھ سکتے ہیں کیونکہ ان کے خلاف بھی فرضی مقدمات دائر کئے گئے تھے“۔


بریلی۔ اترپردیش کے مافیا سے سیاست داں بننے والے عتیق احمد کے بھائی اشرف احمد جس کو اوم پال قتل معاملے میں سزا سنائی گئی ہے نے منگل کے روز دعوی کیاہے کہ ایک عہدیداروں نے اس سے انکشاف کیاے کہ وہ دو ہفتوں کے اندر مارا جائے گا۔ بریلی جیل جب منگل کے روز لایاگیاتب اشرف نے کہاکہ ”مجھے ایک افیسر نے دھمکی دی ہے کہ2ہفتوں میں مجھے جیل کے باہر لے جائیں گے اور قتل کردیاجاؤں گا“۔

اشرف نے مزیدکہاکہ ”مجھ پر لگائے گئے الزامات فرضی ہیں۔ چیف منسٹرمیرا درد سمجھ سکتے ہیں کیونکہ ان کے خلاف بھی فرضی مقدمات دائر کئے گئے تھے“۔

انہوں نے کہاکہ ”مجھ پر لگائے گئے الزامات جھوٹے ہیں۔ چیف منسٹر میرا درد سمجھ سکتے ہیں کیونکہ ان پر بھی جھوٹے الزامات لگائے گئے ہیں“۔

انہوں نے مزیددعوی کیا کہ یہ دھمکی ایک سینئر افیسر نے دی تھی جس کا نام چیف منسٹر‘ چیف جسٹس آف انڈیا اور چیف جسٹس الہ آباد کوبھی بتایاجائے گا۔اشرف نے کہاکہ ”یہ دھمکی ایک سینئر افیسر نے دی ہے۔

میں اس کانام نہیں کہوں گا مگر میں اگرمارا جاؤں تو پھر ایک بند لفافہ چیف منسٹر‘ سپریم کورٹ چیف جسٹس اور الہ آباد چیف جسٹس کے پاس پہنچ جائے گا جس میں اس کا نام ہوگا“۔

اشرف کو عتیق احمدکے ساتھ اومیش پال کے اغوا معاملے میں منگل کے روز اترپردیش کی پریاگ راج ایم پی ایم ایل اے عدالت نے منگل کے روز قصورٹہرایا تھا اور اب متوفی امیش پال کے اغوا معاملے میں عمر قید کی عتیق کو سزا سنائی تھی۔

اشرف کو بریلی جیل منتقل کیاگیا وہیں عتیق کو گجرات کی سابر متی جیل لایاگیاہے۔ ایسا پہلی مرتبہ ہوا ہے کہ عتیق احمد جس پر پچھلے 43سالوں میں 100سے زائد مقدمات درج کئے گئے ہیں ایک کیس میں انہیں سزا سنائی گئی ہے۔