یوپی میں دیکھا سی اے بی کا اثر‘ بل کے خلاف مدرسہ طلبہ نے کیااحتجاج‘ ہائی وی بند‘ پولیس کی گاڑیوں کے ساتھ ہوئی توڑ پھوڑ

,

   

شہریت ترمیم قانون2019سی اے بی کے خلاف احتجاج۔ سہارنپور کے سرساٹا بازار کے پاس جامعہ مسجد پر اکٹھا ہوکر قریب ساڑھے چار بجے امن مارچ نکالاگیا۔ یہ امن مارچ خانقاہ پولیس چوکی سے گذرتاہوا سہارنپور‘ مظفر نگر ہائی وی پر پہنچا۔ جہاں پر طلبہ نے جام لگادیا۔

سہارنپور۔شہریت ترمیم ایکٹ 2019کی پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں منظوری اور صدر جمہوریہ کی دستخط کے درمیان آسام میں ہورہی مخالف احتجاج کا اثر اب اترپردیش کے مغربی اضلاع میں بھی دیکھنے کو مل رہا ہے۔

سہارنپور کے دیوبند میں اس بل کو مخالفت میں مدرسہ کے کچھ طلبہ نے سہارنپور‘ مظفر نگر ہائی وی پر ٹریفک روک دی اور مبینہ طور پر پولیس دستوں پر پتھر بازی اور گاڑیوں میں توڑ پھوڑ کی۔

اس کی جانکاری ملنے کے بعد سبھی اعلی عہدیدار موقع پر پہنچے اور بڑی مشکل سے حالات کو قابو میں کیا۔

دراصل چہارشنبہ (11ڈسمبر) کی شام کو مدرسہ کے طلبہ سہانپور ضلع کے سرسٹا بازار کے پاس کی جامعہ مسجد پر اکٹھا ہوکر قریب ساڑھے چار بجے امن مارچ نکالا۔

یہ امن مارچ خانقاہ پولیس چوکی سے ہوتا ہوا سہارنپور مظفر نگر ہائی وی پر پہنچ گیا۔ جہاں طلبہ نے ٹریفک نظام درہم برہم کردیا اور بل کی کاپی کو جالاکر مخالفت کی۔ الزام ہے کہ گاڑیوں کو روکنے کے لئے ہائی وی پر پتھر بازی بھی کی گئی۔

اس واقعہ کی جانکاری ملنے پر ایس ایس پی دنیش کمار‘ ایس ڈی ایم راکیش کمار‘ سی ائی چوبے سنگھ‘ انسپکٹر یوگیندر شرما کے بشمول تھانے کی فورس وہ پی ایس سی موقع پر پہنچی۔

انہوں نے احتجاج کررہے طلبہ کو سمجھانے کی کوشش کی۔

لیکن وہ ماننے کو تیار نہیں تھے۔ اس کے بعد عہدیداروں نے شام کے وقت سابق رکن اسمبلی ماویا علی اور مدرسہ کے مولانا کے ساتھ موقع پر پہنچے‘ طلبہ کو سمجھایاجس کے بعد 7بجے کے قریب ہائی وی کو کھولا دیاگیا

۔بتادیں کے لوک سبھا میں شہریت ترمیمی بل کے پاس ہونے کے بعد سے ہی ملک میں کے شمالی حصوں میں اس کے خلاف مظاہرے جاری ہیں۔

آسام میں کچھ اس قدر بل کی مخالفت میں احتجاج جاری ہے کہ ریاستی انتظامیہ کو وہاں پر انٹرنٹ خدمات بند کردینے پڑیں اور کئی مقاما ت پر کرفیو بھی نافذ کردیاگیاتھا