یوپی پولیس ایف ائی آر کے خلاف دائر محمد زبیر کی درخواست کی جانچ کے لئے سپریم کورٹ رضامند

,

   

ایک دہلی کی عدالت نے 2جولائی کے روز زبیرکی درخواست ضمانت کو مسترد کردیاتھا ۔

نئی دہلی ۔ الٹ نیوز کے شریک بانی محمد زبیر نے جمعرات کے روز سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹاتے ہوئے مبینہ طور پر ہندو پجاریوں کو ’’ نفرت پھیلانے‘‘ والے قراردینے کے خلاف درج ایف ائی آر کو مسترد کرنے سے الہ آباد ہائی کورٹ کے انکار کو چیالنج کیاہے ۔

جمعہ کے روز اس معاملے کوفہرست میں شامل کرنے کے لئے بنچ نے رضامندی ظاہر کی ہے ۔ زبیر کی نمائندگی کرنے والے سینئر وکیل کولین گونزالویس نے جسٹس اندرا بنرجی اور جے کے مہیشواری پر مشتمل تعطیلی بنچ پر اس و پیش کیا اور درخواست پر فوری سنوائی کی گوہار لگائی ۔

گونزالویس نے کہاکہ ایف ائی آر دیکھنے سے پتہ چلتا ہے کہ کوئی جرم نہیں ہے اور یہاں اس کے وکیل نے کوئی جان سے مارنے کی دھمکی نہیں دی ہے ۔

وہ الہ آباد ہائی کورٹ گئے تھے مگر کوئی راحت نہیں ملی ہے اور عدالت نے کہاکہ یہ قابل ازوقت ہوگا ۔ گونزالویس نے کہاکہ ’’ایمرجنسی کی صورتحال میں ضمانت مانگی جارہی ہے ۔ انٹرنٹ پر موت کی دھمکیاں دی جارہی ہیں ۔ اگر ممکن ہے تو آج 2بجے فہرست میں شامل کریں ‘‘ ۔

پیر کے روز زبیر کو اترپردیش کے سیتا پور عدالت میں پیش کیاگیاجہاں پر یاتی نرسنگ سرسواتی اور دیگر دو مذہبی قائدین کے خلاف ’’نفرت پھیلانے والوں ‘‘ کے طور پر مبینہ حوالے پر مشتمل ٹوءٹ کے ضمن میں ایک مقدمہ درج کیاگیاتھا ۔

جون 3کے روز ایک مقدمہ ان کے خلاف خیر آباد پولیس اسٹیشن میں ہندو لائن آرمی ضلع صدر بھگوان شرن کی شکایت پر درج کیاگیاتھا ۔

جولائی 2کے روز عدالت کی ایک عدالت نے ہندو دیوی دتاءوں کے خلاف ’’قابل اعتراض ٹوءٹ‘‘ مبینہ پوسٹ کرنے کے ضمن میں درج زبیر کی درخواست ضمانت کو مسترد کردیا او رانہیں 14دنوں کی عدالتی تحویل میں دہلی پولیس کے سپرد کردیاتھا ۔ انہیں دوبارہ 16جولائی کے روز عدالت میں پیش کرنا ہے ۔