یوکرین، موسم سرما میں جنگ لڑنے تیار :امریکی وزیر دفاع

   

واشنگٹن: امریکی وزیر دفاع نے روس یوکرین جنگ میں سردی کے موسم میں شدت کے اشارے دیتے ہوئے کہا ہے کہ یوکرین کی فوج موسم سرما میں لڑنے کو تیار ہے۔ انہوں نے اس موقع پر یہ بھی کہا کہ جنگ کے دوران کسی کیلئے بھی گولی چاندی کی نہیں ہوتی ہے۔ پینٹگان کی طرف سے جاری کیے گئے وزیر دفاع کے بیان کے مطابق یوکرینی فوج نے پچھلے سال روس کیخلاف بڑا کام دکھایا ہے۔ میں سمجھتا ہوں وہ اب بھی سرما کے دوران کی لڑائی کیلئے خوب تیار ہے۔ امریکی وزیر دفاع سے بھی ملے ہیں تاکہ انہیں امریکی حمایت کا ایک بار یقین دلاسکیں۔ امریکہ کے اہم دفاعی عہدیدار نے پیر کو یوکرین کا غیر اعلانیہ دورہ بھی کیا ہے اور صدر کے علاوہ یوکر ین کے وزیر دفاع سے بھی ملاقات کی ہے۔ ان ملاقاتوں کے دوران روس کیخلاف طویل مدتی اور مختصر مدت کے جنگی منصوبہ بندی کے حوالے سے بھی بات چیت کی گئی۔وزیر دفاع نے یوکرینی صدر زیلنسکی کے حوالے سے کہا کہ یہ سال روس کیلئے جارحانہ ثابت ہو گا۔ ہم نے سرما کے دوران جنگ کو تیز کرنے کیلئے اپنے امدادی ڈرا ڈاؤن پیاکیج میں کچھ ایسی چیزیں شامل کی ہیں۔ جو ہم نے پچھلے سرما کی جنگ کیلئے بھی جنگی سامان کی صورت یوکرین کو دی تھیں۔’وزیر دفاع نے مزید کہا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ یوکرین کوسردیوں کی جنگ میں دشمن کو شکست دینا چاہیے، اس سلسلے میں بھی خیال کرتا ہوں کہ میں صدر ولادی زیلنسکی کے ساتھ متفق ہوں۔ اس مقصد کیلئے ٹھیک چیز یہ ہیکہ جنگی دباؤ جاری رکھا جائے، اور جنگ کو دشمن پر حاوی کر دیا جائے۔امریکی وزیر دفاع آسٹن نے زور دیکر کہاکہ اس بار اس جنگ کی طرح کسی بھی جنگ میں کوئی بھی گولی چاندی کی نہیں ہوتی ہے۔ اصل چیز یہ ہیکہ اپنی صلاحیت بروئے کار لائی جائے اور اپنی تمام ترصلاحیتوں کو باہم مربوط کرتے ہوئے زیادہ موثر بنایا جائے۔ ان کا کہنا تھا یہ F-16 طیارے ہوں یا امریکہ کے جدید میزائل ہوں یا اسی نوعیت کا کوئی دوسرا اسلحہ ہو اصل بات یہ ہے کہ اس طریقے سے اپنی صلاحیتوں کو مربوط کر کے اپنے جنگی اثرات بڑھاتے ہیں۔
انہوں نے یوکرینی قیادت کو ایک بار پھر یقین دہانی کرائی کہ یوکرین کی مدد جاری رہے گی۔ اس دوران میدان جنگ میں یوکرینی کی کامیابی کیلئے اس کی ضرورتوں کا جائزہ لیا گیا۔