لکھنو۔جمعہ کی شب اپنے سرکاری رہائش گاہ پر اعلی سطحی اجلاس کی قیادت میں چیف منسٹر یوگی ادتیہ ناتھ نے عہدیداروں سے استفسار کیاہے کہ وہ بالی ووڈ کی گلوکار کانیکا کپور کے خلاف حقائق چھپانے اور لوگوں کی زندگی کو خطرے میں ڈالنے پر ایک ایف ائی آر درج کرے۔
سرکاری ذرائع کے مطابق مذکورہ چیف منسٹر نے ایف ائی آر کے لئے منظوری دیدی ہے۔
ذرائع کا کہناہے کہ کانیکا جمعہ کے روز جس کی جانچ میں مثبت پایاگیاہے‘ ہوٹل تاج کے کمرہ نمبر602میں ٹہری ہوئی تھیں‘ جس کو اب دو روزکے لئے بند کردیاگیاہے۔
عہدیدار اب سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے ہوٹل میں گلوکارہ کی حمل ونقل کی جانچ کررہے ہیں۔
پولیس کے ایک سینئر افیسر نے کہاکہ ”مذکورہ ایف ائی آر ان کے خلاف در ج کی گئی ہے کیونکہ وہ لندن سے ائی ہوئی تھیں اور کرونا پروٹوکال سے وہ واقف بھی تھیں۔
انہوں نے جان بوجھ کر ائیرپورٹ پر اپنی جانچ نہیں کرائی اور حالانکہ ان کے اندر اثرات نمودار ہوگئے تھے‘ وہ آزادی کے ساتھ پارٹیاں میں شرکت کرتی رہیں اورسینکڑوں لوگوں سے ملاقاتیں بھی کی تھیں“۔
ابتداء میں یوپی کے وزیر صحت جئے پرتاب سنگھ اس اجلاس میں موجود تھے اعلان کے باوجود خود کو تنہائی میں لے کر چلے گئے تھے
کیونکہ انہوں نے پارٹی میں شرکت کی تھی‘ اکبر احمد ڈومپے کی طرف سے یہ پارٹی کا انعقاد عمل میں لایاگیاتھا جس میں کانیکا بھی موجود تھیں۔
جمعہ کی دوپہر میں وزیر نے کرونا جانچ کے لئے اپنے نمونے روانہ کئے ہیں۔
ڈپٹی چیف منسٹر دنیش شرما اور کیشو موریہ‘ کے علاوہ کئی کابینی منسٹر او رپارٹی سکریٹری (تنظیمی) سنیل بنسل بھی اجلاس میں موجود تھے جہاں حالات پر تفصیلی بات چیت کی گئی تھی۔
ہلت عہدیدار وں کی ایک ٹیم لوک ایوکتہ سنجے مشرا کے گھر پہنچی جنھوں نے بھی ایک پارٹی منعقدکی تھی جس میں گلوکارہ نے شرکت کی تھی۔
مذکورہ ہلت عہدیداروں نے مشرا سے استفسار کیاکہ وہ اور ان کی فیملی خود کو گھر میں طبی نگرانی میں رکھیں اور انہیں حفاظتی پروٹوکال کے متعلق جانکاری دی ہے۔
آزاد رکن اسمبلی او رسابق منسٹر راگھو راج پرتاب سنگھ عرف راجا بھیا نے بھی خود کواپنے طور پر طبی نگرانی میں رکھا ہے۔
راجا بھیا نے سابق رکن پارلیمنٹ ڈومپے کی پارٹی میں شریک نہیں ہوئے تھے مگر دوسرے دن وہ ان کے گھر پر ضرور گئے تھے۔
درایں اثناء نوائیڈ ا کے رکن اسمبلی پنکج سنگھ نے وزیر صحت جئے پرتا ب سنگھ کے ساتھ جمعرات کے روز ایک اجلاس میں شرکت کی تھی اور اب وہ دیگر تین اراکین اسمبلی کے ساتھ ذاتی طور پر طبی نگہداشت میں چلے گئے ہیں