یو پی پولیس نے ترنمول کی خاتون ایم پی کو بھی نہیں بخشا ۔ بدسلوکی کی گئی

,

   

ہاتھرس پہونچنے کی کوشش پر پراتیما منڈل کو عہدیداروں نے ڈھکیل دیا ۔ رکن راجیہ سبھا او برائین کو بھی زمین پر گرادیا گیا

نئی دہلی ۔ ترنمول کانگریس نے آج الزام عائد کیا کہ اس کی خاتون رکن پارلیمنٹ پراتیما منڈل کے ساتھ ایکے سینئر ضلع عہدیدار نے اترپردیش کے ہاتھرس میں بدسلوکی کی گئی اور انہیں ڈھکیل دیا گیا ۔ خاتون رکن پارلیمنٹ ہاتھرس میں اجتماعی عصمت ریزی اور قتل کی متوفی لڑکی کے افراد خاندان سے ملاقات کیلئے پہونچی تھیں۔ ترنمول کانگریس کی جانب سے مختصر دورانیہ کے کچھ ویڈیو کلپس بھی سوشیل میڈیا پر گشت کروائے گئے جن میں دکھایا گیا ہے کہ راجیہ سبھا میں پارٹی کے لیڈر ڈیرک او برائین کو بھی پولیس اہلکاروں نے ڈھکیل کر زمین پر گرادیا جبکہ پراتریما منڈل کے ساتھ سڑک پر ایک انتظامی عہدیدار نے بدسلوکی کی جبکہ وہ متوفی کے مکان سے چند کیلومیٹر کے فاصلے پر تھے ۔ واضح رہے کہ ترنمول کانگریس کے ایک وفد نے آج ہاتھرس کا دورہ کرنے کی کوشش کی تھی جس میں پراتیما منڈل اور ڈیرک اوبرائین شامل تھے ۔ ڈیرک اوبرائین نے کہا کہ انہوں نے ہاتھرس صدر کے ایس ڈی ایم کے خلاف ایک پولیس شکایت درج کروائی گئی ہے اور اس پر ایف آئی آر درج کرنے کی خواہش کی ہے ۔ اس مسئلہ پر اسپیکر لوک سبھا کو بھی مکتوب روانہ کیا جائیگا ۔ اپنی شکایت میں پراتیما منڈل نے تحریر کیا کہ جب ہم نے آج صبح متوفی کے افراد خاندا ن سے ملاقات کی کوشش کی تو ایس ڈی ایم پریم پرکاش مینا نے انہیں ڈھکیل دیا اور زبردستی انہیں روک دیا ہم مغربی بنگال سے یہاں پہونچے تھے تاکہ متوفی کے افراد خاندان سے اظہار ہمدردی کرسکیں اور انہیں پرسہ دے سکیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر ایک جمہوریت میں ایک عوامی نمائندے کو متاثرہ خاندان سے ملاقات کرنے سے روکا جاتا ہے تو یہ جمہوریت کا قتل ہے ۔ پولیس کو شکایت میں منڈل نے الزام عائد کیا کہ پریم پرکاش مینا نے انہیں نہ صرف ڈھکیلا بلکہ ان سے بدسلوکی بھی کی گئی ۔ ان الزامات پر خود مسٹر مینا یا اترپردیش کے کسی سرکاری عہدیدار سے فوری کوئی رد عمل نہیں مل سکا ہے ۔ جو ویڈیوز پارٹی کی جانب سے جاری کئے گئے ان میں دیکھا جاسکتا ہے کہ پولیس نے طاقت کا استعمال کرتے ہوئے ان قائدین کو ہاتھرس جانے سے روک دیا ہے ۔ ترنمول کے ذرائع نے کہا کہ ہاتھرس تک ارکان پارلیمنٹ کے سفر کی منصوبہ بندی اس انداز سے کی گئی تھی کہ ان کی شناخت ہونے یا پھر ان کے روکے جانے کے امکانات کم سے کم ہوں۔ اس وفد میں ارکان پارلیمنٹ او برائین ‘ پراتیما منڈل ‘ کاکولی گھوش دستیدار اور سابق رکن پارلیمنٹ ممتا ٹھاکر شامل تھے ۔ ان تمام نے دہلی سے علیحدہ کاروں میں سفر کیا اور ہاتھرس سے 25 کیلومیٹر پہلے انہوں نے ملاقات کی ۔ وہ اس متوفی کے گاوں میں داخل ہونے میں بھی کامیاب ہوگئے تھے لیکن انہیں خاندا ن سے ملاقات کرنے کا موقع نہیں دیا گیا ۔ اوبرائین نے کہا کہ ہم نے پولیس سے کہا کہ صرف خاتون ارکان پارلیمنٹ کو ملاقات کا موقع دیا جائے لیکن پولیس نے ایک نہ سنی ۔ پھر ایس ڈی ایم نے ہماری خاتون رکن پارلیمنٹ کو بھی ڈھکیل دیا اور اس وقت ہم نے مداخلت کی اور کہا کہ یہ رویہ ناقابل برداشت ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ سماجوادی پارٹی کے صدر اکھیلیش یادو اور پارٹی لیڈر رام گوپال یادو نے انہیں فون کیا اور اپنی تائید کا وعدہ کیا ۔ ترنمول کانگریس کے اس وفد نے اس مقام پر دوپہر 12 بجے سے سہ پہر 3 بجے تک دھرنا بھی دیا جس کے بعد پولیس میں شکایت درج کروائی گئی ۔ انہوں نے کہا کہ دلتوں ‘ آدی واسیوں ‘ اقلیتوں ‘ سماجی کمزور طبقات کے خلاف جہاں کہیں مظالم ہوں یا ناانصافی ہو ہم وہاں جائیں گے ۔ ان تک پہونچنے کی کوشش کرینگے ۔ ان سے اظہار یگانگت کرینگے ۔ ان کی مدد کرینگے ۔ ہم آج صرف اتنا چاہتے ہیں کہ یو پی کا بے شرم انتظامیہ ہماری دو خاتون ارکان پارلیمنٹ کو ہاتھرس کے متاثرہ خاندان سے ملاقات کی اجازت دی جائے تاکہ ان کو غم کی اس گھڑی میں ہم کچھ دلاسہ دے سکیں۔