یکم تا 12 ویں جماعت مفت اور لازمی تعلیم کا وعدہ : راہول گاندھی

,

   

تعلیمی قرضہ جات کیلئے سنگل ونڈو سسٹم متعارف کروایا جائیگا ۔ سود معاف کرنے کا بھی اعلان
نئی دہلی 7 اپریل ( سیاست ڈاٹ کام ) کانگریس صدر راہول گاندھی نے آج کہا کہ اگر ان کی پارٹی کو مرکز میں اقتدار حاصل ہوجاتا ہے تو وہ تعلیمی قرض کیلئے ایک سنگل ونڈو سسٹم متعارف کروائیں گے اور ایک قانون بنایا جائیگا جس میں طلبا کے حقوق اور ان کی ذمہ داریوں کو اجاگر کیا جائیگا ۔ اپنے ایک فیس بک پوسٹ میں راہول گاندھی نے واضح کیا کہ کانگریس کی حکومت پہلی سے 12 ویں جماعت تک سب کیلئے مفت تعلیم کو سرکاری اسکولس میں یقینی بنائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی کالجس اور یونیورسٹیز کی خود مختاری کو بحال کریگی اور ملک کے پسماندہ علاقوں میں نئی یونیورسٹیز بھی قائم کی جائیں گی ۔ اس منصوبہ کا مقصد تعلیمی شعبہ کو وسعت دینا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی کالجس اور یونیورسٹیز کی خود مختاری کو بحال کریگی ۔ نئے جامعات قائم کئے جائیں گے اور تعلیم تک سب کی رسائی کو یقینی بنانے اقدامات کئے جائیں گے ۔ اس کے علاوہ کانگریس پارٹی طلبا کے حقوق کا قانون متعارف کروائیگی ۔ اس قانون کے ذریعہ طلبا کے حقوق اور ان کی ذمہ داریوں کو بھی واضح کیا جائیگا ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا یہ احساس ہے کہ تعلیم ایک بچے کو با اختیار بناتی ہے اور تعلیم ہر بچے کو فراہم کرنے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے اپنے پوسٹ میں کہا کہ کانگریس یہ وعدہ کرتی ہے کہ یکم تا 12 جماعت لازمی اور مفت تعلیم کو یقینی بنائے گی ۔ ہم تعلیم کیلئے بجٹ میں کافی اضافہ کرینگے ۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس حکومت 31 مارچ 2019 سے پہلے کے تمام تعلیمی قرضہ جات پر سود کو معاف کردیگی ۔ انہوں نے کہا کہ ایک سنگل ونڈو سسٹم متعارف کروایا جائیگا جس کے ذریعہ تعلیمی قرضہ جات کی درخواستوں پر کارروائی ہوگی ۔ بینکوں کی جانب سے تعلیم کے قرضہ جات پر اسوقت تک کوئی سود عائد نہیں کیا جائیگا جب تک طالب علم روزگار حاصل کرکے کمانے کے قابل نہ ہوجائے ۔