۔2002گجرات ماڈل دہلی پہنچا، حیدرآباد میں چوکسی ؟

,

   

کارڈن سرچ کے نام پر مسلمان پریشانl پولیس کو کیوں ڈر ہے؟

حیدرآباد۔/26 فبروری، ( سیاست نیوز)ملک کے دارالحکومت دہلی میں احتجاج کے دوران ہوئے خونریز فساد کے بعد حیدرآباد سٹی پولیس کمشنر کا بیان شہریوں میں تشویش کا باعث بنا ہوا ہے۔ کل رات کمشنر پولیس حیدرآباد نے شہریوں کیلئے ایک الرٹ جاری کیا جس کے وائرل ہوتے ہی شہریوں بالخصوص مسلم علاقوں میں خوف و دہشت کی لہر دوڑ گئی۔ دہلی میں ہوئی تباہ اور جنونی احتجاجیوں کی جانب سے کی گئی قتل و غارت گری منہ بولتی تصاویر اور پولیس کا مشکوک رول تشویش کا سبب بنا ہوا ہے اور اس دوران بی جے پی کے ارکان کی جانب سے زہر افشانی اور فسادیوں کو اُکسانے والے بیانات حالات کو مزید بگاڑنے کا سبب بن گئے جبکہ شہر حیدرآباد میں بھی ہر دو مذاہب میں اشتعال انگیز بیانات و تقاریر کرنے والے موجود ہیں حالانکہ اکبر اویسی اور راجہ سنگھ کے خلاف سابق میں مقدمات درج ہیں ۔ ایک ایسے وقت میں کمشنر کا بیان مسلمانوں میں بے چینی کا سبب بن گیا ہے۔ شہر حیدرآباد کے بیشتر علاقوں بالخصوص گنجان مسلم آبادی والے علاقوں میں پولیس نے کارڈن سرچ کے نام پر تقریباً ہر گھر کی جانچ کرلی ہے اور معمولی طرز کے روز مرہ استعمال میں آنے والی اشیاء جس کو ہتھیار کی شکل بھی دی جاتی ہے ضبط کرلیا گیا۔ دہلی کے حالات کے بعد حیدرآباد سٹی پولیس کا بیان شہریوں میں خطرہ کی گھنٹی تصور کیا جارہا ہے۔ مسلمان ملک بھر میں اپنے دفاع سے پہلے اپنے وجود کو ثابت کرنے کی جدوجہد میں جٹے ہوئے ہیں اور حیدرآباد وہ شہر ہے جہاں احتجاج کے دستور حق کی بھی اجازت مانگنے سے نہیں مل رہی ہے ۔ وجود کو ثابت کرنے کی جدوجہد میں پریشان مسلمانوں کو کیا اب دفاع کی کوشش کرنے پڑے گی؟ ایسے ہی کچھ سوالات کمشنر پولیس کے بیان کے بعد شہریوں میں پیدا ہورہے ہیں۔ شہر حیدرآباد بھی ماضی میں فسادات کی بدترین تاریخ رکھتا ہے اور اور ہر سال وقفہ وقفہ سے حالات کو بگاڑنے کی کوشش کی گئی لیکن اب جبکہ یہاں شہر میں فرینڈلی پولیسنگ کے چرچے ہیں ایسی صورت میں پولیس کا کردار کیا ہوگا۔ جیسا کہ دہلی میں دیکھنے میں آیاایک طرف مسلم علاقوں کو عملاً مہر بند کردیا گیا تو دوسری طرف فسادیوں کو مبینہ طور پر کھلی چھوٹ دی گئی۔ بندوقوں، مہلک ہتھیاروں اور پٹرول بم سے ملک کے دارالحکومت کی سڑکوں پر ننگا ناچ جاری رہااور املاک کو دیکھتے ہی دیکھتے تباہ و برباد کردیا گیا۔ موافق اور مخالف حالات سے شہریوں میں خدشات پیدا ہوگئے ہیں کہ آیا شہر میں کوئی سازش تو تیار نہیں کی جارہی ہے۔ پرانے شہر کے علاوہ نئے شہر کے اکثر علاقوں کو عوام میں شدید بے چینی اور غیر یقینی صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔ چونکہ شہر میں مخالف شہریت ترمیمی قانون اور موافق شہریت ترمیمی قانون جلسہ و جلوس منعقد کئے جاچکے ہیں اور فلاش پروٹسٹ سلسلہ میں حیدرآباد سٹی پولیس کا رویہ بھی آشکار ہوچکا ہے۔ ایسی صورت میں شہری خوف و ہراس کے ماحول میں زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں۔