۔9 کارپوریشنوں اور 120 میونسپلٹیز میں پُرامن اور بھاری رائے دہی

,

   

۔70 تا 80 فیصد پولنگ، ٹی آر ایس اور کانگریس کارکنوں میں تصادم، ہفتے کو ووٹوں کی گنتی

حیدرآباد۔22 جنوری (سیاست نیوز) تلنگانہ میں 9 کارپوریشنوں اور 120 میونسپلٹیز کے لیے آج رائے دہی مجموعی طور پر پرامن رہی۔ بعض مقامات پر ٹی آر ایس اور کانگریس کارکنوں کے درمیان تصادم کے واقعات پیش آئے ۔ جبکہ نظام آباد اور کریم نگر میں بی جے پی اور ٹی آر ایس کارکنوں کو رائے دہی مراکز کے قریب ایک دوسرے سے الجھتے ہوئے دیکھا گیا۔ صبح 7 بجے رائے دہی کا آغاز ہوا جو شام 5 بجے تک جاری رہی۔ میونسپلٹیز اور بلدیات کے علاوہ حیدرآباد کے دبیرپورہ میونسپل ڈیویژن میں ضمنی چنائو کے لیے ووٹ ڈالے گئے۔ پرانے شہر کے اس حلقے میں رائے دہی پرامن رہی تاہم رائے دہی کا فیصد حوصلہ افزاء نہیں رہا۔ کارپوریشنوں اور میونسپلٹیز میں ابتدائی اطلاعات کے مطابق رائے دہی 70 فیصد سے زائد ریکارڈ کی گئی تاہم اسٹیٹ الیکشن کمیشن نے رائے دہی کے فیصد کے بارے میں قطعی اعداد و شمار تاحال جاری نہیں کئے۔ انتخابات میں بیشتر اضلاع میں کانگریس اور ٹی آر ایس میں راست مقابلہ دیکھا گیا جبکہ بی جے پی زیر اثر علاقوں میں سہ رخی مقابلہ ہے۔ 120 بلدیات میں جملہ 11179 امیدوار میدان میں ہیں جبکہ 9 کارپوریشنوں میں 1747 امیدوار اپنی قسمت آزمارہے ہیں۔ 80 وارڈ اور ایک ڈیویژن میں متفقہ طور پر امیدواروں کا انتخاب ہوچکا ہے۔ ووٹوں کی گنتی 25 جنوری کو ہوگی اور توقع ہے کہ دوپہر تک نتائج برسر عام ہوجائیں گے۔ اسٹیٹ الیکشن کمیشن نے آزادانہ اور منصفانہ رائے دہی کے لیے وسیع تر انتظامات کئے تھے۔ رائے دہی پر نظر رکھنے اور انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا جائزہ لینے کے لیے مبصرین کا تقرر کیا گیا تھا۔ حساس علاقوں میں پولیس کے زائد دستے تعینات کئے گئے۔ ضلع کلکٹرس نے اپنے متعلقہ اضلاع میں رائے دہی کی نگرانی کی۔ انتخابی مہم کے اختتام کے ساتھ ہی ریاستی وزراء اور سیاسی جماعتوں کے اہم قائدین الیکشن کے مقامات سے روانہ ہوگئے کیوں کہ الیکشن کمیشن نے غیر مقامی افراد کی موجودگی پر امتناع عائد کردیا تھا۔ الیکشن کمیشن کے مبصرین کی موجودگی کے باوجود کئی علاقوں سے رائے دہندوں میں بھاری رقومات کی تقسیم کی شکایات ملی ہے۔ برسر اقتدار پارٹی کی جانب سے رائے دہندوں میں رقم تقسیم کئے جانے پر کئی اضلاع میں کانگریس کارکنوں سے جھڑپ کی اطلاعات ملی ہیں۔ کئی ریاستی وزراء نے اپنے متعلقہ اضلاع میں رائے دہی میں حصہ لیا۔ صدرپردیش کانگریس اتم کمار ریڈی نے کوداڑ میں حق رائے دہی سے استفادہ کیا۔ رائے دہی کے اختتام کے بعد ٹی آر ایس اور کانگریس نے شاندار کامیابی کے دعوے کئے ہیں۔ پرامن رائے دہی کے سبب کسی بھی وارڈ یا ڈیویژن میں دوبارہ رائے دہی کا کوئی امکان نہیں ہے۔ شام 5 بجے تک غیر سرکاری اطلاعات کے مطابق مجموعی رائے دہی 80 فیصد سے زائد رہی۔ الیکشن کمیشن کے ذرائع کے مطابق چوٹ اپل میونسپلٹی میں سب سے زیادہ 93.31 فیصد پولنگ ریکارڈ کی گئی۔ شادنگر میں 78.45، بولارم 65.16، کومپلی 66.03، سنگاریڈی 72.29، توکوگوڑا 82.46، پوچم پلی 92.51، میدک 82.12، وئیرا 86.46، نرسم پیٹ 84.25 اور ڈورناکل میں 83.2 فیصد پولنگ ریکارڈ کی گئی۔ اسٹیٹ الیکشن کمیشن بلدیات اور میونسپلٹیز میں رائے دہی کی مکمل تفصیلات کل جاری کرے گا۔