14 ہزار آئمہ اور مؤذنین کو تین ماہ کا اعزازیہ جاری کیا گیا

   

چیف منسٹر ریونت ریڈی کی بروقت ہدایت، عید الفطر سے قبل آئمہ اور مؤذنین کو راحت
حیدرآباد ۔ 5 ۔ اپریل (سیاست نیوز) تلنگانہ حکومت نے ائمہ اور مؤذنین کے ماہانہ اعزازیہ کے تحت تین ماہ کے بقایہ جات جاری کردیئے ہیں۔ تلنگانہ میں کانگریس حکومت برسر اقتدار آنے کے بعد پہلی مرتبہ آئمہ اور مؤذنین کو اعزازیہ جاری کیا گیا۔ ڈسمبر میں حکومت نے اقتدار سنبھالا اور جنوری تا مارچ تین ماہ کے بقایہ جات کے طور پر فی کس 15000 روپئے بینک اکاؤنٹس میں جمع کردیئے گئے ۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی نے رمضان المبارک کے پیش نظر محکمہ فینانس اور اقلیتی بہبود کے عہدیداروں کو اعزازیہ کی اجرائی کی ہدایت دی ۔ عہدیداروں میں کل رات دیر گئے تک تقریباً 14 ہزار ائمہ اور مؤذنین کے بینک اکاؤنٹس میں تین ماہ کے بقایہ جات جاری کئے ہیں۔ کانگریس نے اعزازیہ کی رقم کو 10 تا 12 ہزار روپئے کرنے کا وعدہ کیا تھا جس پر عمل آوری ریاست کے مکمل بجٹ کی پیشکشی کے بعد کی جائے گی۔ صدرنشین تلنگانہ وقف بورڈ سید عظمت اللہ حسینی نے اعزازیہ کی اجرائی کے سلسلہ میں چیف منسٹر کی توجہ مبذول کرائی ۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر حقیقی معنوں میں اقلیت دوست ہیں اور عید الفطر کے پیش نظر انہوں نے تین ماہ کے بقایہ جات ادا کرنے کی ہدایت دی ۔ واضح رہے کہ تلنگانہ میں 10 ہزار درخواستیں منظورکی گئی تھیں جبکہ مزید 7000 زیر التواء درخواستوں کو قبول کرنے کا فیصلہ کیا گیا ۔ درخواستوں کی جانچ کے بعد 4000 درخواستوں کو منظور کیا گیا جبکہ باقی 3000 درخواستوں کی جانچ کا کام جاری ہے۔ حکومت نے 14,000 آئمہ اور مؤذنین کو تین ماہ کے بقایہ جات جاری کرتے ہوئے آئمہ اور مؤذنین میں مسرت کی لہر دوڑادی ہے۔ امید کی جارہی ہے کہ آئندہ سے ہر ماہ اعزازیہ پابندی سے جاری کیا جائے گا۔ 1