Conjunctivitis آشوب چشم کا مسئلہ اور احتیاطڈاکٹر الطاف اکبر کے خصوصی مشورے

   

حیدرآباد ۔ 16 ۔ اگست : ( پریس نوٹ ) : آشوب چشم Conjunctivitis ان دنوں عام مسئلہ بنا ہوا ہے ۔ ماہر امراض چشم کو دکھانے کے لیے عوام کی بڑی تعداد امڈ رہی ہے ۔ آشوب چشم کو ’ پنک آئز ‘ ( گلابی آنکھ ) کہا جاتا ہے ۔ اس سلسلے میں ڈاکٹر الطاف اکبر مشہور ماہر امراض چشم جو 25 سالہ عرصے کی پریکٹس کا تجربہ رکھتے ہیں ، بتاتے ہیں کہ پنک آئی یا پھر ریڈ آئی ، گلابی آنکھ یا سرخ آنکھ بنیادی طور پر ایک وائرل انفیکشن کا نتیجہ ہے ۔ اس کے سبب آنکھوں میں جلن ، کھجلی ، میل آنا ، بخار ، گلے کی خشکی وغیرہ پیدا ہوتی ہے ۔ ان علامات کے علاوہ مریض کی آنکھ شدید سوج جاتی ہے اور پانی رستا رہتا ہے ۔ اس کے پیش نظر ماہر امراض چشم سے رجوع ہونا ضروری ہے ۔ اگر خود سے علاج کرنا شروع کردیں تو آنکھ کی پتلی کو نقصان ہوسکتا ہے ۔ مزید براں ذیابیطس کے مریض ، بلند فشار خون کے مریض احتیاطی اقدامات کے ساتھ ڈاکٹر سے رجوع ہو کر علاج کروائیں ۔ یہ عموما 10 تا 15 دن تک رہتا ہے ۔ پہلے پانچ روز انفیکشن رہتا ہے پھر ختم ہوجاتا ہے ۔ ان 5 روز میں ہی مریض دوسروں کو یہ انفیکشن پھیلا سکتے ہیں ۔ ان پانچ ایام میں ہاتھ ملانا نہیں چاہئے ، خود کو دوسروں سے الگ رکھیں ، علحدہ تولیہ رکھیں تو دوسروں کے لیے بہتر ہے ۔ ہاں پانچ روز کے بعد انفیکشن ختم ہوجائے تب علامات باقی رہتی ہیں ۔ بتدریج اس سے افاقہ ہوتا ہے ۔ سیاہ چشمہ کا استعمال مریض اور دوسروں کے لیے سود مند ہے ۔۔