اویسی نے کہاکہ افسوس کی بات ہے کہ صرف مسلم اراکین پارلیمنٹ نے ہی این ائی اے اور یوپی اے بل کے خلاف ووٹ دیاہے

,

   

نئی دہلی۔ کل ہند مجلس اتحاد المسلمین کے قائد اسدالدین اویسی اس لئے مایوس ہیں کیونکہ لوک سبھا میں صرف مسلم اراکین نے ہی قومی تحقیقاتی ایجنسی اور یو اے پی اے ایکٹ کو مزید طاقتور بنانے کے لئے کی گئی ترمیمی بل پر ووٹ دیاہے۔

اویسی کے علاوہ ان کی پارٹی کے ایم پی امتیاز جلیل‘ حاجی فضل الرحمن (بی ایس پی)‘ کے نواساکانی‘ محمد بشیر اور پی کے کونہا لا کوٹی(انڈین یونین مسلم لیگ)‘

حسنین مسعودی (نیشنل کانفرنس) اور بدرالدین اجمل(اے یو ڈی ایف) کے علاوہ دیگر اراکین پارلیمنٹ ہیں جنھوں نے یو اے پی اے بل کے خلاف ووٹ دیاہے

جس کو 287ووٹ حاصل ہوئی ہیں۔حالانکہ اویسی نے کہاکہ ایک بھی غیرمسلم رکن پارلیمنٹ نے این ائی اے کی مخالفت نہیں کی‘

انہوں نے تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ ہوم منسٹر امیت شاہ کی جانب سے پیش کردے دو جارحانہ قوانین کے خلاف دونوں ایوانوں کی کسی بھی اپوزیشن پارٹی او رلیڈر نے مخالفت نہیں کی ہے۔

اویسی نے ٹی او ائی سے کہاکہ ”یہ سچ ہے کہ اٹھ اراکین پارلیمنٹ جنھوں نے یو اے پی اے بل کے خلاف ووٹ دیا ہے وہ اسلام کے ماننے والے ہیں۔

مگر یہ رحجان ایک حساس مسلئے ہے جس کے متعلق تمام سیاسی پارٹیوں کو تشویش ظاہر کرنا چاہئے“۔

این اے ائی بل کی مخالفت میں سب سے آگے اویسی تھے اور انہو ں نے ڈویثرن کے زوردیا۔

اس کے نتیجہ یہ نکلا کہ دیگر اپوزیشن جماعتیں اس کی ترجمانی کرنے کے بجائے ایوان سے واک اؤٹ کرنے کو ترجیح دی۔

شاہ نے فوری طور پر بل پر تقسیم کے مطالبہ کو تسلیم کرلیاتھا‘ ٹھیک اسی طرح جیسا یو اے پی اے میں تبدیلی کو ترتیب دیاگیاتھا جس پر انسانی حقوق کی تنظیموں کی جانب سے شدید تنقیدیں کی گئی

۔ہچکچاہٹ پر وضاحت مانگتے ہوئے اویسی نے کہاکہ ”میں تمام سیاسی جماعتوں کی طرف سے بات نہیں کرسکتا مگر میں یہ ضرور کہوں گا کہ وہ کانگریس ہی تھی جس نے اس خطرناک قانون کو لایاتھا اور وہی اس کی ذمہ دار ہے“۔

مذکورہ حیدرآبادرکن پارلیمنٹ جو کانگریس کے ”سکیولر“ اقدار پر حملے کرتے ہیں اور پارٹی پر مسلمانوں کی تباہی کی ذمہ داری عائد کرتے ہیں نے کہاکہ ”میں اس کی شدت کے ساتھ مخالفت کرتاہوں اور اسکے خلاف ووٹ دے رہاہوں کیونکہ بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔

کیونکہ فیڈل کاسٹرو نے کہاتھا جب خطرناک قانونکی وجہہ سے بے قصور متاثرہوں گے تو تاریخ مجھے فراموش کردے گی“۔

اویسی نے اپنی بات کو دہراتے ہوئے کہاکہ کانگریس کو اس وقت احساس ہوگا جب اس کے لیڈران کئی ماہ کا وقت جیل میں گذاریں گے۔

کانگریس کو این ائی اے او ریو اے پی اے کی حقیقی ذمہ دار ٹہراتے ہوئے اویسی نے کہاکہ ”وہ لوگ قصور وارہیں۔

جب وہ اقتدار میں تھے تب بی جے پی کی طرح رویہ اپنا۔ جب ان کا اقتدار چلا گیاتو وہ مسلمانوں کے بڑے بھائی بن گئے“۔

بی جے پی نے این ائی اے او ریواے پی اے میں تبدیلیوں کو دہشت گردی اورشدت پسندی کے بڑھتے خطرات کے حوالے حق بجانب قراردیا۔