حجاب پرصرف کلاس روم میں پابندی ، اسکول میں نہیں

,

   

سپریم کورٹ میں حکومت کرناٹک کی وضاحت

نئی دہلی : حکومت کرناٹک نے چہارشنبہ کو سپریم کورٹ کو بتایا کہ اسکول کیمپس میں حجا ب لگانے پر کوئی پابندی نہیں ہے اور یہ صرف کلاس روم کی حدتک محدود ہے۔ اس وضاحت کے ساتھ کرناٹک میں پری یونیورسٹی کالجوں کے کلاس رومس میں حجاب کی اجازت نہ دینے کے اپنے فیصلہ کا دفاع کیا ہے۔ ریاستی حکومت نے اس بات پر بھی زو ردیا کہ اس نے حجاب پر پابندی سے پیدا شدہ تنازعہ میں کسی مذہبی پہلو کو نہیں چھیڑا ہے۔ ایڈوکیٹ جنرل پی کے نواڈگی نے حکومت کرناٹک کی پیروی کرتے ہوئے جسٹس ہیمنت گپتا اور جسٹس سدھانشو دھولیا کی بنچ کے روبرو استدلال پیش کیا کہ کرناٹک میں ایسا کبھی نہیں ہوا کہ طالبات گروپ کی شکل میں اسکول کو حجاب لگائے آئیں اور گیٹوں پر مارنا شروع کردیا۔ عدالت نے پوچھا کہ آیا یہ معاملہ صرف ایک اسکول میں شروع ہوا اور پھر پھیل گیا؟ ایڈوکیٹ جنرل نے کہا کہ کم از کم 2004ء سے حجاب کے معاملہ میں تنازعہ پیدا نہیں ہوا تھا جیسا کہ ہائیکورٹ نے ریکارڈ کیا ہے۔ یہ ایجی ٹیشن اچانک پھوٹ پڑا جس میں طالبات کے ساتھ والدین شامل ہوگئے۔