حیدرآباد میں تشدد برپا کرنے بی جے پی کی سازش، کے ٹی آر

,

   

الیکشن کمیشن و ڈی جی پی سے شکایت، امن و ضبط بگاڑنے کی کوششوں پر کارروائی کی پولیس کو ہدایت
حیدرآباد۔ ٹی آر ایس ورکنگ صدر اور وزیر بلدی نظم و نسق کے ٹی راما راؤ نے الزام عائد کیا کہ بی جے پی دوباک ضمنی چناؤ کی رائے دہی سے ایک دن قبل حیدرآباد میں تشدد کے ذریعہ امن و ضبط کا مسئلہ پیدا کرسکتی ہے۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بی جے پی پیر کو حیدرآباد میں تشدد کی سازش کررہی ہے۔ چلو ڈی جی پی آفس یا چلو پرگتی بھون کے عنوان سے تشدد کا آغاز کیا جاسکتا ہے جو لاٹھی چارج یا پھر پولیس فائرنگ تک پہنچ جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی قائدین سے انہیں یہ اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ کے ٹی آر نے ڈائرکٹر جنرل پولیس پر زور دیا کہ وہ حقائق کا پتہ چلائیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹی آر ایس قائدین کے وفد نے اس سلسلہ میں ڈی جی پی سے نمائندگی کی ہے۔ الیکشن کمیشن اور چیف الیکٹورل آفیسر تلنگانہ سے نمائندگی کرکے بی جے پی کے خلاف کارروائی کی اپیل کی جائے گی۔ کے ٹی آر نے پولیس کو ہدایت دی کہ وہ حیدرآباد میں امن و ضبط کو بگاڑنے کی کوشش کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کریں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی دوباک میں رقم کے ڈرامہ میں ناکامی کے بعد انتخابی فائدہ حاصل کرنے نئی سازش کررہی ہے۔ دوباک میں رقم تقسیم کرنے میں بی جے پی کو ناکامی ہوئی اور پولیس نے دوباک کے راستہ میں ایک کروڑ روپئے کی حوالہ رقم ضبط کی ہے جو شبہ کیا جارہا ہے کہ بی جے پی کی جانب سے دوباک منتقل کی جارہی تھ۔ انہوں نے کہا کہ دوباک میں بی جے پی قائدین حکومت کے خلاف جھوٹے الزامات عائد کرتے ہوئے عوام کوگمراہ کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ بی جے پی قائدین کا مقصد کسی بھی حالت میں کامیابی حاصل کرنا ہے جبکہ عوام ٹی آر ایس کے ساتھ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ 15 تا 20 دنوں کے درمیان بی جے پی کی جانب سے کئی ڈرامے اور سازشیں کی گئیں اور عوام ان کا بغور مشاہدہ کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک مرتبہ 40 لاکھ تو دوسری مرتبہ 10 لاکھ روپئے ضبط کئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ رقم کی ضبطی کیلئے جب پولیس نے کارروائی کی تو بی جے پی نے رکاوٹ پیدا کی ۔ پولیس نے ویڈیو ریکارڈنگ سے حقائق کو عوام کے سامنے پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی جھوٹے الزامات اور مہم کی عالمی یونیورسٹی ہے اس کیلئے سوشیل میڈیا کا استعمال کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر فینانس ہریش راؤ کی قیادت میں دوباک میں ٹی آر ایس کی انتخابی مہم چلائی گئی۔ عوام بی جے پی کے الزامات پر بھروسہ کرنے والے نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی آفس کے روبرو آج ایک شخص کی جانب سے اقدام خود سوزی دراصل شہر میں امن و ضبط کی صورتحال کو بگاڑنے کی سمت پہلا قدم ہے۔ بڑی تعداد میں کارکنوں کو حیدرآباد منتقل کرکے پرگتی بھون یا ڈائرکٹر جنرل پولیس دفتر کے گھیراؤ کی کوشش کی جاسکتی ہے۔ کے ٹی آر نے بتایا کہ بی جے پی کی سرگرمیوں کے بارے میں الیکشن کمشنر آف انڈیا کو مکتوب روانہ کیا جارہا ہے۔