دفعہ 35اے اور 370 کو حذف کیا جانا چاہئے

   

1948 کے بعد حالات بدل گئے ہیں : سبکدوش جج سنتوش ہیگڈے
حیدرآباد 16 اپریل ( پی ٹی آئی ) سپریم کورٹ کے سبکدوش جج این سنتوش ہیگڈے نے آج کہا کہ دفعہ 35اے اور 370 کو ‘ جس سے جموں و کشمیر کو خصوصی موقف حاصل ہوتا ہے ‘ برخواست کیا جانا چاہئے کیونکہ یہ دوسری ریاستوں کے حقوق کے مغائر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 1948 میں جب مہاراجہ کشمیر نے ہندوستان میں انضمام سے اتفاق کیا تھا اس وقت ان دفعات کے ذریعہ ریاست کے عوام کو کچھ تیقنات دئے گئے تھے ۔ انہوں نے پی ٹی آئی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ حالانکہ جو الفاظ ہیں ان سے ایسا لگتا ہے کہ یہ تیقنات مستقل ہیں لیکن جس پس منظر میں دئے گئے تھے وہ اب نہیں ہیں اور ان کی وجہ سے جو واقعات رونما ہوئے ہیں ان سے اشارہ ملتا ہے کہ ان دفعات کو جاری رکھنا ممکن نہیں ہے کیونکہ اگر کشمیر ہندوستان کا اٹوٹ حصہ ہے تو اس کو دوسری ریاستوں کی بہ نسبت علیحدہ موقف حاصل نہیں ہوسکتا ۔ سنتوش ہیگڈے نے کہا کہ آج کے تناظر میں یہ دفعات بحیثیت مجموعی ملک کیلئے داخلی سطح پر مسائل پیدا کر رہے ہیں۔ آج ضرورت ہے کہ ان دفعات کو برخواست کردیا جائے ۔