غازی آباد۔غازی آباد کے وجئے نگر میں 20جون کے روز گھر کے قریب میں صحافی وکرم جوشی پر ہتھیار بند حملہ آوروں نے جان لیوا حملہ کیاتھا‘ چہارشنبہ کے روز مذکورہ صحافی زخموں سے جانبرنہ ہوسکے
حملہ آوروں نے کھلی فائیرنگ کی تھی
پیر کی رات کو اپنے بہن گھر سے ملاقات کے بعد دو بیٹیوں کے ہمراہ واپسی کے وقت ان پر یہ حملہ کیاگیاتھا۔ گھر کے قریب کئے گئے اس حملے میں وکرم جوشی کے سر پر گولی لگی تھی۔
ایک خانگی اسپتال میں جہاں پر صحافی وکرم کا علاج کیاجارہاتھا وہاں کے ڈاکٹر نے کہاکہ صحافی کے سرمیں گولی لگنے کی وجہہ سے دماغ کی رگوں کو بھاری نقصان ہوا ہے۔
ایسا مانا جارہا ہے کہ یہ حملہ اس شکایت کا حملہ جو 16جولائی کے روز صحافی نے وجئے نگر پولیس اسٹیشن میں کی تھی۔
انہوں نے شکایت کی تھی کہ کچھ لوگ ان کی بھانجی کو ہراساں کررہے ہیں۔
سی سی ٹی وی فوٹیج
سی سی ٹی وی فوٹیج میں مذکورہ بائیک کو دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک گروپ نے گھیر لیاہے‘ اور گاڑی پر سوار شخص کو مارنا اور پیٹنا شروع کردیاہے۔
وکر م جوشی کی دو بٹیاں بائیک کرتے وقت دور بھاگتے دیکھائی دے رہے ہیں۔ گولی چلانے کے معاملے میں نو لوگوں کی گرفتاری عمل میں لائی گئی ہے۔
درایں اثناء مقامی انچارج راگھویندرا کو شکایت پر کاروائی سے گریز اور نظر انداز کرنے کے حوالے سے فوری عمل کے ساتھ برطرف کردیا ہے۔
جوشی کے بھائی انکت جوشی نے کہا ہے کہ ”کچھ لوگوں چند دن پہلے ان کی بھانجی کو پریشان کیاتھا اور میرے بھائی نے اس کی مخالفت کی اور پولیس میں شکایت بھی درج کرائی تھی۔
ایک کیس بھی اس کی وجہہ سے درج کیاگیاتھا جس کی وجہہ سے ان قصور وار لوگوں نے ان پر حملہ کیاتھا“۔
صحافی کے گھر والوں نے پولیس پر الزام لگایا کہ شر پسندوں اور جوشی کے درمیان جھڑپ کے بعد 16جولائی کے روز کی گئی شکایت پر فوری کاروائی نہیں کی ہے
راہول گاندھی نے یوپی حکومت کو بنایا تنقید کا نشانہ
صحافی کے زخموں سے جانبرنہ ہونے کے کچھ گھنٹوں بعد کانگریس لیڈر راہول گاندھی نے بی جے پی کی زیرقیادت یوپی حکومت کو”غنڈہ راج“ سے تعبیر کیا۔
گاندھی نے ٹوئٹ کیاکہ”صحافی وکرم جوشی کو ماردیاگیا کیونکہ و یہ اپنی بھانجی کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں کے خلاف احتجاج کررہے تھے۔ میں اس خاندان کے غم میں شریک ہوں۔
انہو ں نے رام راج کا وعدہ کیاتھا مگر غنڈہ راج پیش کررہے ہیں“
अपनी भांजी के साथ छेड़छाड़ का विरोध करने पर पत्रकार विक्रम जोशी की हत्या कर दी गयी। शोकग्रस्त परिवार को मेरी सांत्वना।
वादा था राम राज का, दे दिया गुंडाराज।
— Rahul Gandhi (@RahulGandhi) July 22, 2020
مایاوتی۔یوپی میں جنگل راج برقرار
یوپی میں بی جے پی حکومت کو تنقید کانشانہ بناتے ہوئے بہوجن سماج پارٹی(بی ایس پی) کی سربراہ مایاوتی نے یوپی میں ”جنگل راج“ کی برقراری اور خطے میں جرائم میں اضافہ کا الزام لگایا۔
انہوں نے ہندی میں ٹوئٹ کیاکہ ”جس انداز میں اترپردیش میں جرائم میں اضافہ ہورہا ہے‘ جس میں قتل اور خواتین کے ساتھ جرائم کے واقعات شامل ہیں‘ اس سے صاف ہوگیا ہے کہ قانون کی بالادستی کے بجائے ریاست میں جنگل راج اب بھی برقرار ہے۔
اترپردیش میں کرونا وائرس سے زیادہ جرائم وائرس کا خطہ پر قبضہ ہے۔ اس سے عوام متاثر ہورہی ہے۔
اس حکومت نے مذکورہ مسائل پر توجہہ مرکوز کرنا چاہئے“
पूरे यूपी में हत्या व महिला असुरक्षा सहित जिस तरह से हर प्रकार के गंभीर अपराधों की बाढ़ लगातार जारी है उससे स्पष्ट है कि यूपी में कानून का नहीं बल्कि जंगलराज चल रहा है अर्थात् यूपी में कोरोना वायरस से ज्यादा अपराधियों का क्राइम वायरस हावी है। जनता त्रस्त है। सरकार इस ओर ध्यान दे।
— Mayawati (@Mayawati) July 22, 2020
سابق چیف منسٹر اترپردیش کا یہ بیان چہارشنبہ کے روز اسپتال میں صحافی کی موت کے کچھ دیر بعد سامنے آیاہے
آواز یں دبائی جارہی ہیں۔ ممتا
مغربی بنگال کی چیف منسٹر ممتا بنرجی نے صحافی کے افراد خاندان کو پرسہ دیتے ہوئے کہاکہ آوازیں دبائی جارہی ہیں اور ہاں تک کہ میڈیا کو بھی نہیں بخشا جارہا ہے
My heartfelt condolences to the family of Vikram Joshi, a fearless journalist who passed away today. He was shot in UP for filing an FIR to book his niece’s molesters. An atmosphere of fear has has been created in the country. Voices being muzzled. Media not spared. Shocking.
— Mamata Banerjee (@MamataOfficial) July 22, 2020
مغربی بنگال کی چیف منسٹر ممتا بنرجی نے ٹوئٹ کیاکہ”میں وکرم جوشی کو تعزیت پیش کرتی ہوں‘ جو ایک بے باک صحافی تھی جس کی آج موت ہوگئی ہے۔
اپنی بھانجی کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنے والوں کے خلاف ایف ائی آر کرانے پر انہیں گولی ماری گئی ہے۔ ملک میں خوف کا ماحول پیدا کیاجارہا ہے۔
آوازوں کو دبایاجارہا ہے۔ صحافت بھی اس کی زد میں ہے۔تعجب خیز“۔