میرٹھ۔بینک میں زیر بیالنس ‘ نہ ہاتھ میں نقد رقم جبکہ ان کی 51سالہ پتنی مظفر نگر حلقہ میں وکیل ہے اور لوک سبھا الیکشن میں میدان میں اترے ہوئے یہ سب سے غریب امیدوار ہیں۔مانگے رام کشیاپ بھی ایک وکیل ہیں جو یومیہ اساس پر مظفر نگر کی عدالت میں دیگر وکیلوں کی طرح سیاہ گاؤن پہن کر آتے ہیں ۔
مگر کسی بھی عدالت کے احاطے میں پوچھ لوتو وہ بتائیں گے منگے رام ایک لیڈر بھی ہے جو2000کے بعد سے ہر عام الیکشن میں امیدوار کے طور 0پر میدان میں اترے ہیں۔مانگے رام مزدو ر کسان یونین پارٹی کے نام پر الیکشن لڑتے ہیں جس کا قیام 2000میں عمل میں آیا ہے ۔
مگانگے رام کے مطابق ان کے 1000ممبرس ہیں‘ جس میں سے زیادہ لیبر ہیں۔
اپنے اس الیکشن میں مانگے رام نے داخل کردہ حلف نامہ میں اعلان کیا ہے کہ اس کے پا س کوئی جیویلری نہ نقد پیسہ ہے او ربینک اکاونٹ بھی خالی ہے۔
ان کی بیوی بیتا چوہان کے پاس بھی نقد رقم نہیں ہے او رنہ ہی جویلری ہے اور بینک اکاونٹ میں پیسے بھی ندارد ہیں۔
ان کا سو گز کا ایک پلاٹ ہے جس کی قیمت پانچ لاکھ ہے اور ایک ساٹھ گز کا گھر جس کی لاگت پندرہ لاکھ روپئے بتائی گئی ہے۔
گھر مانگے رام کے سسرال والو ں کا تحفہ ہے ۔ ان کی ایک ذاتی موٹر سیکل جس کی قیمت 36000روپئے ہے۔
اپنے سیاسی خواب پورا کرنے کے لئے منگے رام شہر کے مختلف حصوں میں مہم کرتے ہیں۔ا
نہوں نے ٹی او ائی سے بات کرتے ہوئے کہاکہ ’’ میرے پاس موٹر سیکل ہے مگر روز اس میں پٹرول بھرنے سے میں قاصر ہوں۔
میری بیوی گھر میں کام کرتی ہے اور ہمارے دو بچے ہیں جن کی وہ دیکھ بھال کرتی ہے۔
میں نے دوسری ملازمت کی کوشش کی مگر وہ نہیں ملی‘‘۔ انہوں نے کہاکہ ’’ میں نے پچھلے الیکشن میں پیدل دوروں کے ذریعہ عوام سے ووٹ کی اپیل کی ۔
مجھے تعجب ہے کہ بڑے سیاسی قائدین اس قدر پیسہ اپنے مہم میں کیوں خرچ کرتے ہوں گے جبکہ وہ پیسہ لوگوں کی فلاح بہبود پر خرچ کئے جاسکتے ہیں‘‘