این سری پرکاش نے ہفتہ کے روز کہاکہ میرے مخالفین بیف پر امتنا ع کا حوالہ میری پارٹی کی شبہہ خراب کرنے کے لئے دے رہے ہیں۔
ملاپورم۔ ایک طر ف مرکزی حکومت بیف پر قومی امتناع کے لئے کہہ رہی ہے اور خودساختہ گاؤ رکشک بیف کھانے پر لوگوں کو ہجومی تشدد کانشانہ بنارہے ہیں‘ ایک بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی) کے امیدوار برائے ملاپورم ضمنی انتخابات منتخب ہونے پر معیاری”حلال بیف“ فراہم کرنے کا وعدہ کررہے ہیں۔
این سری پرکاش نے کہاکہ ”میرے حلقہ میں معیاری بیف اور بہتر مسالخوں کو میں یقینی بناؤں گا۔ کیرالا میں یہاں پر بیف پر کوئی امتناع نہیں ہے اور امتناع کا سوال یہاں پر نہیں اٹھایاجانا چاہئے۔
میرے مخالفین بیف پر امتناع کا حوالہ دیکر میری پارٹی کو شبہہ کو مسخ کرنے چاہارہے ہیں“۔ملاپورم کے ضمنی انتخابات میں مسلم اکثریت والی حلقہ سے وہ بی جے پی کی نمائندگی کررہے ہیں۔
سال2017میں مرکزی حکومت نے گائے ذبیحہ پر قومی امتناع کا اعلان کیاہے۔ سچ تو یہ ہے کہ سری پرکاش نے ایک دن بعد یہ تبصرہ کیاہے جب چھتیس گڑھ کے چیف منسٹر رامن سنگھ نے گائے کو مرنے والوں کے خلاف سزائے موت کی تجویز پیش کی ہے۔
تاہم کیرالا‘مغربی بنگال‘ ارونا چل پردیش‘ میزورم‘میگھالیہ‘ ناگالینڈ‘ تریپورہ اور سکم میں اب بھی بیف کھانے قانونی ہے۔
اس سے قبل انتخابات کے دوران بی جے پی نے متعدد مرتبہ گوا کے علاوہ ارونا چل پردیش جیسی ریاستوں میں بیف پر امتناع کی مانگ کی ہے مگر اس پر عمل نہیں کیاہے۔
ملاپورم میں مسلم لیگ کے پی کے کونہا لیکوٹی‘ سی پی ایم کے ایم بی فیصل اور بی جے پی کے سری پرکاش کے مابین سخت سہ رخی مقابلہ ہے۔