چالیس سال کا انتظار‘ بالآخر ریٹائرڈ پیون کا ہیلی کاپٹر کا خواب دوبارہ زندہ ہوا۔

,

   

رام نے کہاکہ بچپن سے اس کی خواہش تھی کہ وہ ہوائی سفر کرے‘ مگر نہ تو کوئی موقع آیا ہے اور نہ ہی ان کے پاس ہوائی سفر کے بشمول ٹرپ کا منصوبہ کے لئے کوئی فنڈس درکار تھے

غازی آباد۔ ایسا شائد کسی کے ساتھ ہی ہوگا جو 60سال کے کوڈی رام کے ساتھ ہوا۔ منگل کے روز وہ فریدآباد کے نیمکا میں ایک سرکاری اسکول سے ریٹائرڈ ہوئے اور بمشکل تین کیلومیٹر دور اپنے گاؤں ساد پور ہیلی کاپٹرمیں پہنچے جو ان کا چالیس سال پرانا خواب تھا۔

ان سالوں میں متعدد مرتبہ رام نے اپنے ہیلی کاپٹر میں سفر کے خواب کا اپنے گھر والو ں سے تذکرہ کرتے رہے‘ مگر اس خواب پر اس وقت تک کوئی سنجیدگی سے غور نہیں کیاجب وہ اسی سال 19مارچ کے روز اپنے چھوٹی بھائی سے رجوع ہوئی جو گاؤ ں کے سرپنچ ہیں‘

اور انہوں نے خواہش ظاہر کی کہ ان کے ریٹائرمنٹ گاؤں او رپورے فیملی کے لئے یادگار بناناچاہتے ہیں۔کوڈو رام نے کہاکہ ”میں بہت کم پڑھا لکھا ہو اور زندگی میں کچھ بڑے کام نہیں کی مگر میں اپنے علاقے میں تاریخ بنانا چاہتاتھا۔ لہذجا میں کئی سالوں سے منصوبہ بنارہاتھا‘

میں اس نتیجہ پر پہنچا کہ اگر میں اپنے ریٹائرمنٹ کو یادگاربناؤں گا تو ہمیشہ میرا نام یاد رکھیں گے“۔

لہذا وہ بطور پیون اپنے کام کے آخری روز سائیکل پر گھر گئے اورمگر واپس ہیلی کاپٹر میں لوٹے۔

رام نے کہاکہ بچپن سے اس کی خواہش تھی کہ وہ ہوائی سفر کرے‘ مگر نہ تو کوئی موقع آیا ہے اور نہ ہی ان کے پاس ہوائی سفر کے بشمول ٹرپ کا منصوبہ کے لئے کوئی فنڈس درکار تھے

۔انہوں نے کہاکہ ”میں نے کسی تحمل کے بغیر گھر والوں سے کہاکہ میں نے خواب میں ہیلی کاپٹر دیکھا ہے۔ ان لوگوں نے میرا مذاق اڑایا۔ یہاں تک کے میرے بچپن کے دوست بھی میرا یہ کہتے ہوئے مذاق آڑاتے کہ میرے خواب بہت بڑے ہیں جن کا ساری عمر پورا ہونا ممکن نہیں ہے۔

جب میں نے ایک نجومی کو اس کے متعلق بتایا تو انہوں نے کہاکہ خواب میں ہیلی کاپٹر دیکھنا گویا کامیابی کی نشانی ہے اور یہ خواب ضرور ہوگا“۔

انہوں نے مزیدکہاکہ انہیں سائیکل خریدنے کے لئے وقت لگاتھا

۔ منگل کی دوپہر رام ہیلی کاپٹر میں داخل ہوئے‘ انہوں نے ہیلی کاپٹر کا جائزہ لیا پھر وہ اس میں داخل ہوئے اور خاتون پائیلٹ کے ہمراے اپنے ساتھی والو ں کے ساتھ بیٹھ گئے۔

ان کے اس پندرہ منٹ کے سفر میں بیوی‘ تین میں سے ایک بیٹی بھی

ساتھ تھی۔انہوں نے ابتداء میں ہوائی جہاز میں بیٹھنے کی سونچ تھی مگر گھر والوں نے اس کو نامنظور کردیا۔ اس کے لئے رن وی کی تشکیل اور ایک ماہ کی کام تھا۔

لہذا ہم نے ہیلی کاپٹر کرایہ پر لینے کے لئے کمپنیوں کی تلاش شروع کردی اور دہلی میں ایک سروس فراہم کرنے والا ادارہ ہمیں ملا۔ایک ہیلی کاپٹر کو قطعیت دی گئی اور اس کی قیمت کا تخمینہ ہمیں دستیاب ہوا۔

میں نے ایک لیٹر تیار کیا اور ڈپٹی کمشنر کے دفتر سے رجوع ہوا“۔

آخر ی دن گاؤں کے اردگرد چالیس ممبرس تقریبا ایک سے دیڑھ گھنٹہ گھوم کر توسیع دی۔ گھر والو ں نے سات ہزارمہمانوں کے لئے لنچ پارٹی کے لئے مدعو کیا۔

رام نے لنچ پر 3.5لاکھ روپئے خرچ کئے جو 3.25لاکھ روپئے ہیلی کاپٹر کو کرایہ پر حاصل کرنے اور دستاویزات پر خرچ ہوئے اس سے الگ تھے۔

پچھلے کئی سالوں سے رام کی بیوی راماوتی دیوی نے کاکہاکہ وہ اپنے شوہر کے ساتھ ایک تصویر لینے کا انتظار کررہی تھیں‘ مگر وہ اس قدر شرمیلے تھے کے گھر والوں کے سامنے با ت کرنے تک کے لئے بھی شرماتے تھے۔

اسکے بعد کوڈو رام گاؤں اور قریب کے علاقے میں اب ایک مشہور شخصیت بن گئے ہیں۔

فریدآباد کے ڈپٹی کمشنر اتل کمار جس کے دفتر نے بتایاجارہا ہے کہ اجازت دی نے کہاکہ ”میرے پاس ایسی کوئی خاص درخواست ائی ایسا یاد نہیں ہے مگر میں نے ایسی واقعہ کبھی سنا بھی نہیں ہے“