اہلکار نے بتایا کہ ایس آئی ٹی، جو اس معاملے کی تحقیقات کے لیے تشکیل دی گئی تھی، نے اتوار کی رات دیر گئے حیدرآباد سے سریش چندراکر کو گرفتار کیا۔
رائے پور: چھتیس گڑھ کے بیجاپور ضلع میں ایک صحافی کے قتل کے اہم ملزم سریش چندراکر کو حیدرآباد سے خصوصی تفتیشی ٹیم (ایس آئی ٹی) نے اپنی تحویل میں لے لیا ہے، ایک پولیس اہلکار نے پیر کو بتایا۔
انہوں نے کہا کہ ملزم جو پیشہ سے ٹھیکیدار ہے، 3 جنوری کو صحافی مکیش چندراکر کے قتل کے منظر عام پر آنے کے بعد سے مفرور تھا۔
اہلکار نے بتایا کہ ایس آئی ٹی، جو اس معاملے کی تحقیقات کے لیے تشکیل دی گئی تھی، نے اتوار کی رات دیر گئے حیدرآباد سے سریش چندراکر کو گرفتار کیا۔
انہوں نے کہا کہ اس کے بھائی رتیش چندراکر اور دنیش چندراکر اور سپروائزر مہندر رامٹیک کو پہلے ہی اس کیس میں گرفتار کیا جا چکا ہے۔
مکیش چندراکر (33)، ایک فری لانس صحافی، 1 جنوری کو لاپتہ ہو گیا تھا۔ اس کی لاش 3 جنوری کو بیجا پور قصبے کے چٹن پارہ بستی میں سریش چندراکر کی ملکیت والی جائیداد کے ایک سیپٹک ٹینک سے ملی، پولیس نے پہلے بتایا تھا۔
بیجاپور میں سڑک کی تعمیر کے کام میں مبینہ بدعنوانی کو اجاگر کرنے والی ایک خبر، جو 25 دسمبر کو این ڈی ٹی وی پر دکھائی گئی تھی، مکیش چندراکر کے قتل کے پیچھے محرک کے طور پر زیر بحث ہے۔
مذکورہ تعمیراتی کام ٹھیکیدار سریش چندراکر سے منسلک تھا۔
چھتیس گڑھ کے نائب وزیر اعلیٰ وجے شرما نے دعویٰ کیا تھا کہ سریش چندراکر کانگریسی لیڈر تھے۔ تاہم اپوزیشن پارٹی نے دعویٰ کیا کہ ملزم نے حال ہی میں حکمراں بی جے پی میں شمولیت اختیار کی ہے۔