ایران نے اسرائیل کی جانب 300 سے زائد ڈرونز اور میزائل داغے۔

,

   

ڈرونز کو یہودی ریاست میں اپنے مطلوبہ اہداف تک پہنچنے میں کئی گھنٹے لگنے کی توقع تھی۔


اسلامی جمہوریہ ایران نے 13 اپریل بروز ہفتہ کی رات اسرائیل کی طرف 300 سے زیادہ ڈرون اور میزائل داغے، اسرائیل ڈیفنس فورسز(ائی ڈی ایف) کے مطابق۔


ایکس پر ایک آپریشنل اپ ڈیٹ میں،(ائی ڈی ایف) نے کہا، “ایران نے کچھ دیر پہلے اسرائیل کی طرف اپنی سرزمین کے اندر سے یو اے وی ایس لانچ کیے تھے۔”


“آئی ڈی ایف ہائی الرٹ پر ہے اور آپریشنل صورتحال پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہے۔”


“آئی اے ایف کے لڑاکا طیاروں اور اسرائیلی بحریہ کے جہازوں کے ساتھ آئی ڈی ایف فضائی دفاعی صف ہائی الرٹ پر ہے جو اسرائیلی فضائی اور بحری خلا میں دفاعی مشن پر ہیں۔ ائی ڈی ایف) تمام اہداف کی نگرانی کر رہا ہے۔

1

اسرائیلی فوج کے ترجمان ریئر ایڈمرل ڈینیئل ہاگری نے کہا کہ ڈرونز کو یہودی ریاست میں اپنے مطلوبہ اہداف تک پہنچنے میں کئی گھنٹے لگیں گے۔


ایک ماہر نے چینل 12 ٹی وی کی خبروں سے انٹرویو کیا، ریٹائرڈ جنرل آموس یادلین نے کہا کہ ڈرون 20 کلو گرام بارودی مواد سے لیس تھے اور اسرائیل کا فضائی دفاع انہیں مار گرانے کے لیے تیار ہے۔


ایکس پر پوسٹ کی گئی ایک ویڈیو میں، اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے ملک اور اس کی مسلح افواج کو یقین دلایا کہ وہ دفاعی اور جارحانہ طور پر کسی بھی صورت حال کے لیے تیار ہیں۔

کویت نیوز ایجنسی ( کے یو این اے) کی رپورٹ کے مطابق، کویت نے شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے اپنی تمام ایئر لائن کی پروازوں کو کشیدگی والے علاقوں سے ہٹا کر احتیاطی تدابیر پر عمل درآمد کیا ہے۔

طویل متوقع حملہ اسرائیل کی جانب سے پیر یکم اپریل کو دمشق میں ایرانی قونصل خانے کی عمارت کو نشانہ بنانے کے بعد ہوا ہے، جس کے نتیجے میں ائی آر جی سی کے سات ارکان سمیت 13 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔


بھارت، فرانس، پولینڈ، برطانیہ اور روس سمیت ممالک نے اپنے شہریوں کو مشرق وسطیٰ کے خطے کا سفر کرنے سے خبردار کیا ہے، جو کہ غزہ میں جنگ کے باعث پہلے ہی کشیدہ ہے، جو اب ساتویں مہینے میں داخل ہو چکی ہے۔