بڑے پیمانے پر تبدیلی مذہب تشویش کی بات ۔ راج ناتھ سنگھ

,

   

سنگھ نے کہاکہ اگر ہندو ہیں تو ہندو رہیں‘ مسلمان ہیں تو مسلمان رہیں ‘ عیسائی ہیں تو عیسائی رہیں ۔ آپ کیوں سارے دنیا کا مذہب تبدیل کرنا چاہتے ہیں؟‘‘۔

نئی دہلی۔بڑے پیمانے پر تبدیلی مذہب تشویش کی بات ہے جس کی جائزہ لینا ضروری ہے‘ یونین ہوم منسٹر راج ناتھ سنگھ نے منگل کے روز عیسائی باڈی کی جانب سے منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا۔سنگھ نے پوچھا کہ اگر ہندو ہیں تو ہندو رہیں‘ مسلمان ہیں تو مسلمان رہیں ‘ عیسائی ہیں تو عیسائی رہیں ۔

آپ کیوں سارے دنیا کا مذہب تبدیل کرنا چاہتے ہیں؟‘‘۔سنگھ نے کہاکہ وہ مذہب اختیار کرنے کی آزادی کے حمایتی ہیں مگر ان کاماننا ہے کہ اس پر بحث کی ضرورت ہے کیونکہ بڑے پیمانے پر تبدیلی مذہب کسی بھی ملک کی تشویش کا باعث ہے۔

YouTube video

انہوں نے راشٹریہ عیسائی سنگھ کے زیراہتمام منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ’’ مذہب‘ ذات‘ پات کی بنیاد پر میں نے کبھی کسی کے ساتھ امتیاز نہیں برتا۔چاہے ہمیں ووٹ ملیں نہ ملیں‘ چاہے ہم حکومت تشکیل دے پائیں نہ نا ‘ ہم نے کبھی لوگوں کے ساتھ امتیاز نہیں برتا۔

ایسا ہمارے وزیراعظم کا احساس ہے‘‘۔انہوں نے پوچھا کہ’’ ہم نمبر بڑھانے کی چکر میں کیوں پڑے ہیں‘‘۔ سنگھ نے کہاکہ لوگوں میں خوف پیدا کرنے کی رحجان بڑھ گیاہے۔ انہوں نے کہاکہ ’’ بی جے پی ائے گی ۔ اب گڑ بڑ ہوگی‘ یہ ہوگا وہ ہوگا۔ہم خوف قائم کرکے ملک چلانا نہیں چاہتے ۔

ہم اعتماد کے احساس کے ساتھ ملک چلانا چاہتے ہیں۔ کسی کو بھی غیر ہونے کا احساس نہ ہو۔ یہ ہماری کوشش ہے‘‘۔

سنگھ نے کہاکہ این ڈی اے حکومت کو بدنام کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔ سنگھ نے کہاکہ’’ حال ہی میں گرجا گھروں پر پتھر پھینکے گئے۔

کچھ پادری مجھ سے ملے اور سکیورٹی کی مانگ کی۔میں نے سکیورٹی کا انہیں بھروسہ دلایا۔ مگر یہ( پتھر بازی) اسمبلی الیکشنوں سے ایک ماہ قبل ہوئی اور اس کے ایک ماہ بعد رک گئے۔ کس کی یہ سازش ہے؟‘‘۔

انہوں نے کہاکہ بناء پیار کے کوئی بھی اقتدار میں رہ سکتا ہے او رنہ ہی حکومت کرسکتا ہے۔سنگھ نے کہاکہ ’’ ہم کسی کے خلاف بھی الزام عائد کرنا نہیں چاہتے ۔ اگر کوئی ایک مذہب اختیار کر ناچاہتا ‘ کسی اعتراض کے بغیروہ کرسکتا ہے۔

مگر یہ بڑے پیمانے پر تبدیلی مذہب ہوتا ہے ‘ تو یہ کسی بھی ملک کے لئے تشویش کا باعث ہوگا‘‘۔

مذکورہ منسٹر نے کہاکہ دنیا کی بیشتر تمام ممالک بشمول برطانیہ او رامریکی اقلتیں مخالف تبدیلی مذہب قانون کا مطالبہ کررہے ہیں۔

سنگھ نے کہاکہ ’’ یہاں( انڈیا میں) میں نے دیکھا اکثریت کا مطالبہ ہے کہ یہاں پر مخالف تبدیلی مذہب چاہئے۔ پھر یہ تشویش کا معاملہ ہوتا ہے‘‘۔