تریپورہ تشدد۔یواے پی اے کے ذریعہ حقائق کی پردہ پوشی ممکن نہیں۔ راہول گاندھی

,

   

نئی دہلی۔کانگریس کے سابق صدر راہول گاندھی نے پیر کیر وز کہاکہ تریپورہ میں لوگوں پر یو اے پی اے ایکٹ کے تحت مقدمات درج کرتے ہوئے حقائق سے پردہ پوشی نہیں کی جاسکتی ہے۔انہوں نے بی جے پی پر بھی حملہ کرتے ہوئے کہاکہ ان کا پسندیدہ مدافعت کا حربہ”بولنے والے کو گولی مارنا ہے“۔

تریپورہ میں مساجد پر مبینہ حملہ اور تصادم کے متعلق سماجی جہدکاروں‘ صحافیوں کے بشمول سوشیل میڈیاکے ہینڈلس پر پوسٹ کرنے والوں کے خلاف یو اے پی اے کے تحت پولیس کی جانب سے مقدمات کے اندراج کے بعد یہ ردعمل سامنے آیاہے۔

گاندھی نے ٹوئٹر پر لکھا کہ ”اشارہ مل رہا ہے کہ تریپورہ جل رہا ہے اوراصلاحی کاروائی ناگزیرہے۔

مگر بی جے پی کا پسندیدہ مدافعت کا حربہ پیغام دینے والے کو گولی مارنا ہے۔ یو اے پی اے کے ذریعہ حقائق کی پردہ پوشی نہیں کی جاسکتی ہے“۔

مذکورہ تریپورہ پولیس نے ہفتہ کے روز102سوشیل میڈیا اکاونٹس ہولڈرس کے خلاف یو اے پی اے‘ مجرمانہ سازش‘ دھوکہ دہی کے الزامات کے تحت مقدمہ درج کیا اور ٹوئٹر‘ فیس بک‘ یوٹیوب منتظمین کو ان کے اکاونٹس بند کرنے اور ان تمام افراد کی تفصیلات سے آگا ہ کرنے کے لئے نوٹسیں ارسال کی ہیں۔

ریاست میں حالیہ تشدد پر اپنے سوشیل میڈیااکاونٹس کے ساتھ مبینہ فرقہ وارانہ منافرت او رعدم روداری کو فروغ دینے کے لئے ائی پی سی کے سخت دفعات کے تحت سپریم کورٹ کے چار وکلاء کے حلاف تریپورہ پولیس کی جانب سے ایک مقدمہ درج کئے جانے کے بعد یہ کاروائی کی گئی ہے۔

مذکورہ ریاستی حکومت نے 29اکٹوبر کے روزیہ الزام لگایاتھا کہ بیرون ریاست سے ایک گروپ مفادات حاصلہ کے ساتھ انتظامیہ کے خلاف ایک سازش کو انجام دیاہے تاکہ تریپورہ کی شبہہ کو متاثر کیاجاسکے اور اس کے لئے اکٹوبر26کے واقعات کے بعد سوشیل میڈیا پر ایک جلی ہوئی مسجد کی فرضی تصویریں پیش کی ہیں۔