لاہور۔ایک ہفتہ سے زائد وقت قبل بین الاقوامی سطح پر دہشت گردی کو مالیہ فراہمی کی نگرانی کرنے والے واچ ڈاگ(ایف اے ٹی ایف) کی جانب سے اکٹوبر تک وقت دئے جانے کے بعد اسلام آباد نے پیش قدمی کی ہے‘
پاکستان نے جماعت الدعوۃ (جے یو ڈی) سربراہ اور26/11کے اصل سرغنہ حافظ سعید اور دہشت گرد گروپ کے ایک درجن سے زائد لوگوں پر 23مقدمات درج کئے اور ساتھ میں پانچ سے زائد امدادی تنظیم پر امتناعات عائد کئے۔
پاکستان کے پنجاب مخالف دہشت گردی محکمہ(سی ٹی ڈی)نے کہاکہ لاہور‘ گرجن والا اور ملتان میں اس نے دہشت گردی کے لئے فنڈس ٹرسٹ اور غیر منافع بخش تنظیموں کے ناموں پر جائیدادیں خرید کر جمع کیاہے۔
مقامی میڈیا کی جانب سے شائع کردہ سی ٹی ڈی کے ایک بیان میں کہاگیا ہے کہ”اقوام متحدہ کی عائد تحدیدات کے حوالے سے لشکر طیبہ اور جماعت الدعوۃجیسی تنظیموں کی مالیہ کے معاملے میں بڑے پیمانے پر تحقیقات کی شروعات کی گئی ہے‘
یکم جنوری2019 کو نیشنل سکیورٹی کی میٹنگ میں جس کی نگرانی وزیراعظم عمران خان کی تھے میں ہدایت دی گئی تھی“۔
ڈیلی ٹائمز نے سی ٹی ڈی کے حوالے سے کہاکہ یکم جولائی او ر2جولائی کو جے یو ڈی‘ ایل ای ڈی او رایف ائی ایف(فلاح انسایت فاونڈیشن) کے خلاف دعوۃ ال الرشدٹرسٹ‘ معز بن جبل ٹرسٹ‘ ال اناف ٹرسٹ‘ الحمد ٹرسٹ اور المدینہ فاونڈیشن ٹرسٹ کے ذریعہ دہشت گردی کے لئے مالیہ فراہم کرنے پر مقدمہ درج کیاہے۔
اس بیان میں مذکورہ جے یو ڈی اورایل ای ٹی کے لیڈران کے نام کا بھی ذکر ہے جس میں سعید اور اس کے ساتھی عبدالرحمن مکی‘ ملک ظفر اقبال‘ امیر حمزہ‘ محمد یحییٰ عزیز‘محمد ایوب‘ عبداللہ عبید‘ محمد علی اور عبدالغفور شامل ہیں
۔پاکستان کا یہ اقدام جی 20اعلامیہ جو اوساکا سمت جون28-29کو پیش آیاتھا جس میں ایف اے ٹی ایف اے کی اہمیت کو فوقیت دینے کے بعد پیش آیاہے۔