مسلمانان ہند کے دو اہم فیصلہ ،کرپشن کو جاننے کی طاقت جتنی ہندوستانی عوام میں ہیں اتنی عرب کے علماء میں بھی نہیں ہے۔ دیکھیں مولا نا سجاد نعمانی کی ایک پرانی مگر اہم ویڈیو

,

   

یہ ملک جب آزاد ہوا تو ہمارے سامنے سب سے آہم فیصلہ یہ تھا کہ ہم کو اسی ملک میں رہنا ہے یا یہاں سے ہجرت کرکے پاکستان چلے جانا ہے اسوقت جو بھی فیصلہ ہوتا تو اسی پر عمل کیا جاتا ،موقع تھا اس بات کا کہ ہمارے آکابرین اس ملک کو چھوڑدینے کا فیصلہ کرتے ، بلائے بھی بہت آئے مگر اسوقت حضرت مولا یوسف بنوری ،اور حضرت شیخ الحدیث زکریا ر ح انہوں ایک اہم فیصلہ کیا کہ ہمکو اسی ملک میں رہنا ہے ۔
حصر یوسف علیہ السلام کے زمانہ میں مصر جو معاشی بہران کا شکار ہونے والا تھا اس وقت کے حاکم نے حضرت یوسف کو بلا کر کہا کہ یہ یوسف ہمارے ملک میں کوئی بھی ایماندار افسر نہیں ہے کرپشن کا جو حال تھا اسکو سمجھنے کی صلاحیت جتنی ہندوستانی عوام میں ہیں شاید عرب علماء میں بھی نہیں ہیں ۔اس بادشاہ نے مزید کہا کہ یہ یوسف جو ظلم ہم نے تم پر کئے اسے معاف کرو اور تم ہی اس ملک کو معاشی بہران سے نکال دو ۔ اس بندہ خدا نے معاف کیا اور زمام حکومت اپنے ہاتھ میں لے کر اس ملک کو تباھی سے بچایا ۔
اے ہندوستان کے مسلمانوں۔ یہ بات صاف ہے کہ یہ ملک جس بحران کا شکار ہے کوئی اس ملک میں محفوظ نہیں ،کرپشن آسمان کو چھو رہا ہے ،انسانوں کی جانیں محفوظ نہیں چھوٹے بچیوں کے ساتھ ریپ کیا جا رہا ان کے خون کے ساتھ ہولیا کھیلی جا رہی ہے ، اس ملک اس بحران سے کوئی بچا نہیں سکتا مساجد اور مدارس میں تربیت پانے والے مسلمان ہی بچا سکتے ہیں ۔ ویڈیو دیکھیں ۔

YouTube video