ٓآبادی پر قابو ایک سماجی اصلاح ہے‘ کوئی ایک فرقہ وارانہ مسلئے نہیں ہے۔ مختار عباس نقوی

,

   

وزیراعظم نریندر مودی نے جمعرات کے روز یوم آزادی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ملک کی عوا م پر زوردیاتھاکہ وہ چھوٹی خاندان کا منصوبہ بنائیں تاکہ”اپنے بچوں کے خواب پورا کرسکیں“۔

نئی دہلی۔ مرکزی وزیراقلیتی امورمختا رعباس نقوی نے اتوار کے روز ای ٹی سے بات کرتے ہوئے کہاکہ آبادی پر قابو کوئی فرقہ وارانہ مسلئے نہیں ہے مگر ملک کی ترقی کے لئے ایک لازمی سماجی اصلاح ہے۔

وزیراعظم نریندر مودی نے جمعرات کے روز یوم آزادی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ملک کی عوا م پر زوردیاتھاکہ وہ چھوٹی خاندان کا منصوبہ بنائیں تاکہ”اپنے بچوں کے خواب پورا کرسکیں“۔

وز یراعظم نے کہاتھا کہ ایک خاندان اگر چھوٹا ہے تو یہ وطن پرستی کا عمل ہے اور جو ایسے کرتے ہیں وہ احترام او رتہنیت پیش کرنے کے حقدار ہیں۔

تمام طبقات پر زور دیتے ہوئے کہ اس کو ”فرقہ وارانہ حملے کے بجائے سماجی اصلاح“ کے زوایے سے دیکھیں۔

نقوی نے کہاکہ فیملی پلاننگ کے اقدامات کانگریس کے دور میں غیر موثر تھے مگر ہم اس پر کام کریں گے کیونکہ وزیراعظم نریندر مودی نے ”بھروسہ کا ماحول“ تیار کردیاہے۔

انہوں نے کہاکہ ”کوئی بھی فروغ پاتے معیشت یا ملک جو ترقی یافتہ قوم کے راستے پر ہے وہ کبھی بھی برھتی آبادی کے مسلئے کو نظر انداز نہیں کرسکتا۔

ملک کا پانچ سالہ منصوبہ صرف اس لئے رائیگاں جاتا ہے کیونکہ غیرمعمولی آبادی میں اضافہ ہے۔پالیسیاں ناکام ہورہی ہیں۔

لہذا یہ ضروری ہے کہ لوگوں میں سماجی اصلاح کے زوایوں پر شعور بیداری مہم شروع کی جائے جو مجموعی طور پر بہتر ہے۔

ایمرجنسی کے دوران زبردستی نسبندی کا ذکر کیا۔ نقوی نے کہاکہ ”وہ حکومت کی جانب سے جمہوریت کو دبانے کا ایک اور عمل کے طور پر دیکھا جاتا تھا۔

آج وزیراعظم نریندر مودی کو مختلف انتخابی‘ معاشی اور سماجی اصلاح لانے والے ریفارمر کے طور پر دیکھا جارہا ہے۔ لوگوں نے ان پر درست فیصلہ کرنے والے طور پر بھروسہ کیاہے“۔

نقوی نے کہاکہ ان کی منسٹری جموں کشمیر کے ایک ویثرن دستاویز تیار کررہی ہے او رعہدیدار وادی اورلداخ کا اگلے ہفتہ دور کریں گے تاکہ حالات کا جائزہ لے سکیں۔

نقوی نے کہاکہ”پچھلے پانچ سالوں میں مذکورہ مرکز نے تین لاکھ کروڑ وادی پر خرچ کئے ہیں مگر اس میں سے زیادہ تر کا غلط استعمال ہوا ہے۔

اب ایسے مزیدمعاملے نہیں ہوں گے“۔انہوں نے کہاکہ جموں کشمیر دیگر ریاستوں سے پیچھے رہ گئے اس کی وجہہ ارٹیکل370اور 35اے ہے‘ جس کو اب برخواست کردیاگیاہے‘ جس کو ڈھال کی طرح علیحدگی پسند استعمال کررہے تھے“۔

مذکورہ منسٹر نے یہ بھی کہاکہ یہاں پر ”جموں اورکشمیر کے لوگوں میں وطن پرستی کے متعلق سوال کو سوال ہی پید ا نہیں ہوتا“ اور ”اس بات کو کبھی فراموش نہیں کیاجانا چاہئے کہ وادی ہمیشہ سے دہشت گردی کی شکار رہی ہے“۔

مذکورہ لوگوں نے کبھی بھی القاعدہ او رائی ایس ائی ایس کویہاں پر کبھی فروغ پانے نہیں دیا ہے