سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، اسکیم کے آغاز کے بعد سے تین سالوں میں، تقریباً 49 فیصد درخواستوں کو منظور کیا گیا، جب کہ دیگر کو مسترد کر دیا گیا۔
نئی دہلی: ، اعداد و شمار کے مطابق کویڈ یتیموں کے لیے پی ایم کیئر فار چلڈرن اسکیم کے تحت موصول ہونے والی درخواستوں میں سے صرف نصف کو اس کے آغاز کے تین سالوں میں منظور کیا گیا تھا۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، اسکیم کے آغاز کے بعد سے تین سالوں میں، تقریباً 49 فیصد درخواستوں کو منظور کیا گیا، جب کہ دیگر کو مسترد کر دیا گیا۔
ہندوستان میں کویڈ۔19 کیسز کے عروج پر شروع کی گئی، پی ایم کیئر فار چلڈرن اسکیم کا مقصد ایسے بچوں کی مدد کرنا ہے جنہوں نے اپنے والدین، قانونی سرپرست، گود لینے والے والدین، یا زندہ بچ جانے والے والدین کو 11 مارچ 2020 سے 5 مئی کے درمیان وبائی مرض میں کھو دیا ہے ۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، اسکیم کے تحت 33 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں (UTs) کے 613 اضلاع سے کل 9,331 درخواستیں موصول ہوئیں۔
تاہم، اعداد و شمار کے مطابق، 32 ریاستوں اور (یو ٹیز) کے 558 اضلاع سے صرف 4,532 درخواستوں کو منظور کیا گیا، جبکہ 4,781 درخواستوں کو مسترد کر دیا گیا۔
ریاستوں میں، راجستھان، مہاراشٹر، اور اتر پردیش نے سب سے زیادہ درخواستیں درج کیں، جن میں بالترتیب 1,553، 1,511، اور 1,007 درخواستیں ہیں۔
ان ریاستوں میں منظوری کی شرح مہاراشٹر سے 855، راجستھان سے 210 اور اتر پردیش سے 467 درخواستیں ہیں۔
اسکیم کا مقصد ان بچوں کی 23 سال کی عمر تک پہنچنے تک صحت کی بیمہ، تعلیمی بااختیار بنانے اور مالی مدد فراہم کرتے ہوئے ان کی جامع دیکھ بھال اور تحفظ کو یقینی بنانا ہے۔