کرناٹک میں کانگریس پر بی جے پی کے حملوں میں شدت

,

   

بومائی نے کہاکہ لنگایت رائے دہندے ”چوکس ہیں“ ہمیشہ درست فیصلہ کرتے ہیں۔
بنگلورو۔ کرناٹک میں 10مئی کو اسمبلی انتخابات کے پیش نظرسیاسی درجہ حررات شدت اختیار کرچکی ہے‘ بی جے پی نے کانگریس پر حملوں میں تیزی پیدا کردی ہے اورچیف منسٹر بسوراج بومائی نے کہاکہ مذکورہ اپوزیشن پارٹی نے لنگایت کمیٹی کے ساتھ خصوصی محبت کا اظہار کررہی ہے اور انتخابات کے بعد ”پھوٹ ڈالو حکومت کرو“ کی پالیسی اختیار کرلیتی ہے۔

بی جے پی صدر جے پی نڈا جو کرناٹک میں ہی ہیں نے بھی کانگریس پر حملہ کیا اور سابق چیف منسٹر سدارامیہ کو پی ایف ائی کا ”سرپرست“ بننے کا مورد الزام ٹہرایاہے۔نڈا نے ہبلی میں کہاکہ ”کانگریس پارٹی کے سابق چیف منسٹر سدارامیہ نے پی ایف ائی کے خلاف مقدمات سے دستبرداری اختیار کی‘ جیل سے 1700پی ایف ائی کارکنوں کو رہا کیا۔ سدارامیہ ان کے سرپرست ہیں“۔

مرکز نے پچھلے سال ستمبر میں پاپولر فرنٹ آف انڈیا(پی ایف ائی) پر امتناع عائد کیاہے۔کانگریس نے منگل کے روز چیف منسٹر بومائی کے خلاف شیو ا موگا سے اپنے امیدوار کے نام کا اعلان کیاہے۔ اس سیٹ سے پارٹی نے محمد یوسف ساوانور کو میدان میں اتارا ہے۔

پارٹی نے منگل کے روز اپنے سات امیدواروں کے ناموں کا اعلان کیاہے او رسابق چیف منسٹر جگدیش شیتر کو ہبلی دھرواڑسنٹرل سے میدان میں اتارا ہے۔

جگدیش شیتر نے بی جے پی سے استعفیٰ دیکر پیر کے روز کانگریس میں شمولیت اختیار کی ہے او راسمبلی انتخابات کے مرکز ہبلی دھرواڑ سے ان کو کانگریس پارٹی نے ٹکٹ دیکر مقابلے میں دلچسپی پیدا کردی ہے۔

چھ مرتبہ کے رکن اسمبلی شیتر کو بی جے پی نے اس مرتبہ ٹکٹ دینے سے انکار کردیاتھا۔ لنگایت کمیونٹی کے شیتر دوسرے لیڈر ہیں جس نے برسراقتدار بی جے پی کوچھوڑ کر کانگریس میں محض ایک ہفتہ کے اندر شمولیت اختیار کی ہے۔

سابق کرناٹک ڈپٹی چیف منسٹر لکشمن ساواڈی نے جمعہ کے روز کانگریس میں شمولیت اختیار کی تھی۔بومائی نے کہاکہ لنگایت رائے دہندے ”چوکس ہیں“ ہمیشہ درست فیصلہ کرتے ہیں۔

بومائی نے رپورٹرس سے بات کرتے ہوئے یہ بھی کہاکہ ”وہ تمام قائدین جنھوں نے انتخابات کے دوران کانگریس میں شمولیت اختیار کی ہے وہ بی جے پی امکانات پر اثر انداز نہیں ہوسکتے ہیں۔

اس مرتبہ 2018اسمبلی انتخابات سے زیادہ سیٹوں کے ساتھ بی جے پی کو جیت ملے گی“۔نڈا نے دھرواڑ میں دانشواروں سے ملاقات کی اور اسی دوران کانگریس کے 70سالہ دور اقتدار کی کوتاہیوں کا حوالہ دیا۔

اس کے علاوہ نڈا نے مودی حکومت میں پیش ائے ترقیاتی کاموں‘ خارجی پالیسی اور ہندوستان وپاکستان کے درمیان پیش آنے والے واقعات کا بھی حوالہ دیا۔ توقع ہے کہ امیت شاہ بی جے پی کی تنظیمی اجلاس میں شرکت کریں گے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ شاہ بی جے پی کے اعلی قائدین برائے ریاست کرناٹک سے سے ملاقات کریں گے اور ایک کور گروپ میٹنگ بھی کریں گے۔ اس کے علاوہ الیکشن مہم کمیٹی کے اجلاس کی بھی امیت شاہ قیادت کریں گے اور ٹیم کو اپنے رائے مشوروں سے نوازیں گے۔

اس کے علاوہ شاہ الیکشن انتظامی کمیٹی کے اجلاس میں بھی شرکت کریں گے۔ درایں اثناء کانگریس کے سابق رکن پارلیمنٹ بی وی نائیک نے دیودا گرو حلقہ کا ٹکٹ دینے سے انکار کے بعد پارٹی چھوڑدی۔ ٹکٹ ان کے بھائی کی بیوی کو دیاگیا ہے۔