نئی دہلی۔بی جے پی لیڈر اورسابق مرکزی وزیر سوامی چینمایاں نند پر طلبہ کے ساتھ ”جنسی ہراسانی“الزام عائد کرنے کے بعد اترپردیش کے شاہجہاں پور سے لاپتہ لڑکی کی تلاش میں اے ٹی ایم سے رقم نکالنا کا واقعہ مدد گارثابت ہوا‘ جمعہ کے روز پولیس نے بتایاتھا کہ لڑکی راجستھان سے دستیاب ہوئی ہے۔
ذرائع نے ائی ایے این ایس سے کو بتایا کے لڑکی نے سپریم کورٹ کو وکلاء کے زوردینے پر بتایاکہ اس کے خفیہ انداز می ں شاہجہاں پور چھوڑ دیاتھا کیونکہ اس کی زندگی کو خطرہ تھا‘ اور اس کے کالج کے دوست نے اس ک فراری میں مدد کی تھی۔
ایسے وقت میں جب وہ مختلف مقامات پر چھپتے ہوئے دوستوں کی مدد سے پھر رہی تھی‘ پولیس نے اس کو راجستھا ن کے داؤسا سے پکڑ لیا۔
درایں اثناء ائی اے این ایس سے بات کرتے ہوئے ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس بریلی رینج راجیش پانڈے نے کہاکہ محفوظ طریقے سے لڑکی کی بازیابی کے لئے پولیس کی پندرہ ٹیمیں تشکیل دی گئی تھیں اور ریاستی پولیس سربراہ او پی سنگھ خود اس کاروائی کی نگرانی کررہے تھے۔
دہلی کے دورکار علاقے کی ہوٹل میں ایک نوجوان کے ساتھ لڑکی کے دیکھائی دینے کے بعد پولیس نے اپنی کوششوں میں تیزی پیدا کردی تھی۔
انہوں نے کہاکہ ”اسوقت ہمیں اندازہ ہوا کہ لڑکی کے ساتھ ایک سے زائد نوجوان ہیں۔ لہذا ہم نے اپنے موبائیل نگرانی بڑھا دی۔ لڑکی کے ساتھ دہلی میں دیکھائی دینے والے نوجوان کی تلاش شروع کردی اور اس موبائیل فون پر نگرانی شروع کردی جس کے ذریعہ لڑکی سے زیادہ بات ہورہی تھی۔
لڑکی کی تلاش میں یہ کافی مددگارثابت ہوا“۔ذرائع نے بتایا کہ درایں اثناء جمعرات کے روز پولیس کی ٹیموں نے لڑکی کے ساتھ موجودہ نوجوان سے مسلسل رابطے میں رہنے والے ایک دوسرے نوجوان کو گرفت میں لے لیاتھا۔
ایک ذرائع نے کہاکہ”لڑکی تک پہنچنے میں یہ اہم کامیابی ثابت ہوئی“۔ یوپی کے ایک سینئر پولیس افیسر نے نام ظاہر کرنے کی شرط پر ائی اے این ایس سے یہ بھی انکشاف کیاکہ دوسر ے نوجوان نے راجستھان کے داؤسا میں ایک اے ٹی ایم سے کچھ رقم نکالی تھی‘
پولیس وہاں پر پہنچی اور کسی قسم کا اشارہ دئے بغیر اس کا تعقب کرتی گئی جیسے ہی وہ گیسٹ ہاوز یا ہوٹل پہنچاجہاں پر لڑکی او رلڑکا مقیم تھے‘ پولیس موقع پر پہنچ گئی۔