آؤٹر رنگ روڈ ٹول گیٹ ٹنڈر کی تحقیقات کیلئے حکومت کا مرکز سے مدد طلب کرنے کا امکان

   

حیدرآباد 10 مارچ (سیاست نیوز) ریاستی حکومت کی جانب سے امکان ہے کہ مرکزی حکومت سے مبینہ طور پر آؤٹر رنگ روڈ (او آر آر) ٹول گیٹ اسکام میں سی بی آئی تحقیقات کے لئے کہا جائے گا۔ یہاں اس بات کا تذکرہ ضروری ہوگا کہ چیف منسٹر اے ریونت ریڈی نے اعلان کیا تھا کہ اس معاملہ میں سی بی آئی یا اس کی مماثل ایجنسی کے ذریعہ تحقیقات کا جلد ہی حکم دیا جائے گا۔ ریاستی حکومت اس سلسلہ میں مرکزی وزارت فینانس اور متعلقہ مرکزی اداروں سے یہ معلوم کرنے کے لئے مدد طلب کرنے پر بھی غور کررہی ہے کہ آیا گزشتہ سال سابق بی آر ایس حکومت کے ٹاپ قائدین اور کنٹراکٹ ایجنسی آئی آر بی کے درمیان کوئی ’خفیہ مالی معاملت‘‘ تو نہیں ہوئی ہے۔ حکومت نے کم قیمت پر اس ٹنڈر کو قطعیت دینے پر شکوک و شبہات کا اظہار کیا ہے جس کی وجہ ریاستی حکومت کی آمدنی میں بڑا نقصان ہوا ہے۔ ٹنڈرس کو قطعیت دینے میں ایچ ایم ڈی اے کے عہدیداروں اور بی آر ایس کے بعض ٹاپ قائدین کے رول پر بھی شک کیا جارہا ہے۔ یہ الزام عائد کیا گیا کہ اقل ترین قیمت مقرر کئے بغیر ہی ٹنڈرس طلب کئے گئے۔ اثر و رسوخ رکھنے والے قائدین اور اداروں کے نام جو ٹنڈر عمل کو قطعیت دینے کے لئے ذمہ دار ہیں، پر نظر رکھی گئی ہے۔ عہدیداروں نے کہاکہ اس کی وجہ آمدنی میں ہونے والا بڑا نقصان ریاستی حکومت کے لئے بڑی تشویش کی بات ہے۔ ٹول ٹنڈرس طلب کرنے سے پہلے آؤٹر رنگ روڈ پر سالانہ 600 کروڑ روپئے کا ریونیو حاصل ہوتا تھا۔ یہ ٹنڈر 30 سال کی مدت کے لئے 18,000 کروڑ روپئے کے تخمینہ کے خلاف صرف 7,800 کروڑ میں آئی آر بی کمپنی کو دیا گیا۔ ایچ ایم ڈی اے کی جانب سے اختیار کئے گئے ٹنڈر عمل کے باعث حکومت کو ابتدائی تخمینہ کے مطابق 15 ہزار کروڑ روپئے کا نقصان ہوا۔