آداب کہنے سےمسنون سلام ادا نہیں ہوتا

   

سوال : کیافرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میںکہ بعض لوگ ’’ السلام علیکم‘‘ کہتے ہیں اور بعض’’ سلام علیکم‘‘ کیا دونوں طر یقے صحیح ہیں ؟ ان میں سے بہتر طریقہ کونسا ہے۔ بچوں عورتوںکے سلام کا بھی یہی طر یقہ ہے یا اس میں کوئی فرق ہے۔ ’’ آداب ‘‘ قدمبوسی‘‘ ’’ تسلیم‘‘ وغیرہ الفاظ جو استعمال کئے جاتے ہیں۔ کیا ان سے بھی سلام ادا ہوجاتا ہے ؟ بینوا تؤجروا
جواب : السلام علیکم الف لام کے ساتھ کہنا بہتر ہے اور بغیر الف لام کے تنوین کے ساتھ بھی کہہ سکتے ہیں۔ سلام میں عورتیں بچے سب برابر ہیں۔ سب کو السلام علیکم کہنا چاہئے ۔ آداب ، بندگی قدمبوسی تسلیم کورنش وغیرہ کہنے سے مسنون سلام ادا نہیں ہوتا۔ کنزالعباد ص ۳۴۹ میں ہے : فی الظھیریۃ و لفظۃ السلام فی المواضع کلھا ’’ السلام علیکم‘‘ أو ’’ سلام علیکم‘‘ بالتنوین و بدون ھذین اللفظین کما یقول الجھال لا یکفی سلاما۔ فقط واﷲتعالی أعلم