آر ٹی سی بس یا جنگ کا میدان … ؟

   

مدہول میں خواتین مسافرین کے درمیان زبردست ہاتھا پائی، واقعہ سوشل میڈیا پر وائرل
بھینسہ۔ 12 جنوری (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) ریاستی کانگریس حکومت کی جانب سے چھ ضمانتوں کے منجملہ دو ضمانتوں پر عمل آوری کے ساتھ مہالکشمی اسکیم کے ذریعہ تلنگانہ کی خواتین کو مفت بس سفر کی سہولت فراہم کی گئی جس کے ساتھ خواتین کی بسوں میں مفت سفر کرتے ہوئے کثیر تعداد دیکھی جارہی ہے اور خواتین میں نشستوں کولیکر مختلف بحث و تکرار کے ویڈیوز بھی سوشل میڈیا پر دیکھے جارہے ہیں اسی طرح کا تازہ واقعہ بھینسہ آر ٹی سی ڈپو کے بس میں پیش آیا جو نظام آباد جارہی تھی اور مدہول بس اسٹانڈ پر مسافرین لینے کے لیے ٹھہری جس میں خواتین بھی داخل ہوگئی اور تھوڑی دیر میں بس میں ہنگامہ آرائی کرتے ہوئے زبردست ہاتھاپائی پر اتر آئی اور دیکھتے دیکھتے آر ٹی بس ایک جنگ کے میدان میں تبدیل ہوگئی جہاں خواتین ایک دوسرے کے بالوں کو نوچتے ہوئے مارپیٹ کررہی تھی اس دوران ضعیف اور معصوم مسافرین کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا جبکہ اس لڑائی کے دوران بس میں معصوم بچے خوف و ڈر کے عالم میں بل بلاکر رو رہے تھے۔ بس میں موجود مرد کنڈیکٹر اور مرد مسافر لڑاکو خواتین کو سمجھاتے دیکھے گئے لیکن لڑاکو خواتین سمجھنے اور لڑائی بند کرنے سے قاصر دیکھی گئی جس کا ویڈیو سوشل میڈیا کے مختلف پلیٹ فارمس پر جنگل کی آگ کی طرح پھیل رہا ہے بتایاگیا ہیکہ کچھ دیر بعد محکمہ آر ٹی سی کے عہدیداروں نے لڑاکو خواتین کو سمجھاکر نشست کا بندوبست کرتے ہوئے بس کو مدہول بس اسٹانڈ سے نظام آباد کے لیے روانہ کردیا یہاں یہ بتانا بے محل نہ ہوگا کہ تلنگانہ ریاست میں مفت بس سفر کے لیے خواتین نشستوں کے لیے لڑائی کررہی ہے اور ملک میں ماحول پْرفتن بنا ہوا ہے ایسے میں ریاست تلنگانہ کی مسلم خواتین کو مفت بس سفر کے دوران انتہائی احتیاط برتنے کی ضرورت ہے۔