آزاد سماج پارٹی کی یوپی میں 46ضلع پنچایت‘250سے زائد پردھان اور 465بی ڈی سی پر جیت حاصل کرتے ہوئے دھماکے دار انٹری

,

   

غازی آباد۔ اترپردیش کے نوجوانوں نے علاقائی پنچایت انتخابات کے ذریعہ چندرشیکھر آزاد کو ٹائمز میگزین کے ذریعہ انہیں دئے گئے 193ممالک کے 100سب سے بااثر لوگوں کی فہرست میں شامل نام پر مہر لگادی ہے۔

چندر شیکھر کی بھیم آرمی او ران کی نئی آزادسماج پارٹی(کانشی رام) کوپہلے ہی الیکشن میں نوجوان برگیڈ نے شاندار جیت دلاکر اپنے جوشیلے ارادے صاف کردئے ہیں۔

پنچایت انتخابات میں یوپی کے لڑکوں نے چندرشیکھر کی آزادی سماج پارٹی کو 46ضلع پنچایت‘250سے زائد پردھان اور 465سے زائد بی ڈی سی ممبران کو جیت دلاکر چندرشیکھر سے اپنی اٹوٹ وابستگی کا اظہار کردیاہے۔

ویسٹ یوپی کے سہارنپور‘ مظفر نگر‘ بنجنور‘ باغپت‘ علی گڑھ جیسے اضلاع میں تنظیم کی مکمل طور پر موجودگی کے بغیر ہی آزاد سماج پارٹی نے سیاست میں داخلہ کرلیاہے۔

یہاں بجنور ضلع میں 8‘ مظفر نگر میں 6‘ علی گڑھ میں 2ضلع پنچایت امیدواروں کو جیتا کر نوجوانوں نے مستقبل کی سیاست کے رحجان کو واضح کردیاہے۔

غازی آباد‘ بلند شہر‘اور باغپت ضلع میں آزاد سماج پارٹی کو ملے ووٹ نے واضح کردیا ہے کہ ویسٹ یوپی میں آزادی سماج پارٹی کے بغیر کوئی سیاسی رحجان کاماحول نہیں بن سکتا ہے۔

باغپت جیسے ضلع میں جہاں شاکھا پر گرام پردھان اور باولی گاؤں میں محض9سیٹ پر ہارنے والے چندرشیکھر کے امیدواروں نے ثابت کردیادلتوں او رنوجوانوں کی سیاست کس جانب کروٹ لے رہی ہے۔

باغپت‘ مظفر نگر اور شاملی میں آزمائے ہوئے مقامی جاٹوں پر آزمائے ہوئے فارمولے بیشک زیادہ سیٹو ں پر فائدہ پہنچانے والا ثابت ہوا ہے۔

مایاوتی کی بی ایس پی کی جانب سے پیسے لے کر امیدواروں کو ٹکٹ دینے اور چندرشیکھر آزاد کے بغیر پیسے لئے قابل اور غریب افرا د کی امیدواری کو یقینی بنانے پر عوام کا آزادسماج پارٹی کی طرف رغبت ایک فطری عمل ہے۔

اترپردیش میں اسی سال اسمبلی انتخابات ہونے والے ہیں۔

ان حالات میں آزاد سماج پارٹی کا مقامی پنچایت انتخابات میں غیر معمولی مظاہرہ ریاست اترپردیش میں ایک نئے سیاسی ماحول بنانے کی طرف پیش قدمی ثابت ہوگا۔