آیا رام گیا رام کلچر کی کانگریس اماں۔ کے ٹی آر

   

کانگریس کا منشور مضحکہ خیز، بی آر ایس کے دو ارکان اسمبلی کو کانگریس میں شامل کرلیا گیا

حیدرآباد ۔ 6 اپریل (سیاست نیوز) بی آر ایس کے ورکنگ پریسیڈنٹ کے ٹی آر نے سیاسی وفاداریاں تبدیل کرانے کے کلچر کی ماں ہونے کا اعزاز کانگریس کو ہونے کے دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ ’’آیا رام گیارام‘‘ کلچر کو کانگریس نے فروغ دیا ہے۔ کانگریس کے منشور میں انحراف کے خلاف دلائے گئے یقین دہانی کو مضحکہ خیز قرار دیا۔ کے ٹی آر نے کہا کہ کانگریس بولتی کچھ ہے اور کرتی کچھ ہے۔ کانگریس پارٹی نے اپنے لوک سبھا انتخابات کے منشور میں ایک پارٹی سے منتخب ہوکر دوسری پارٹی میں شامل ہونے والے ارکان کی رکنیت منسوخ کرنے اور دستور میں ترمیم کرنے کا بھی وعدہ کیا ہے جو حقائق سے کوسوں دور ہے کیونکہ بی آر ایس کے ٹکٹ پر منتخب ہونے والے ایک رکن اسمبلی کوکانگریس پارٹی میں شامل کرتے ہوئے انہیں کانگریس لوک سبھا کا امیدوار بنایا گیا ہے۔ مزید ایک رکن اسمبلی کو کانگریس میں شامل کرلیا گیا ہے۔ بی آر ایس کے دوسرے ارکان اسمبلی پر پارٹی تبدیل کرنے کیلئے دباؤ بنایا جارہا ہے۔ اس طرح سارے ملک میں کانگریس پارٹی سیاسی وفاداریاں تبدیل کرنے کی حوصلہ افزائی کرتی ہے جس کی کئی مثالیں موجود ہے جس کی زندہ مثال تلنگانہ بھی ہے۔ جن دو ارکان اسمبلی نے کانگریس میں شمولیت اختیار کی ہے ان سے استعفیٰ نہیں دلایا گیا ہے۔ کے ٹی آر نے کہا کہ آج شہر کے مضافات میں کانگریس کا ایک جلسہ عام منعقد ہورہا ہے جس میں راہول گاندھی شرکت کررہے ہیں وہ اپنے پارٹی منشور پر قائم ہے تو بی آر ایس کے ارکان اسمبلی نے استعفیٰ دینے سے قبل جو پارٹی تبدیل کی ہے اس پر راہول گاندھی وضاحت کریں۔ بی آر ایس پارٹی سیاسی وفاداریاں تبدیل کرنے پر ارکان کی رکنیت منسوخ کرنے اور دسویں شیڈول ایکٹ میں ترمیم کرنے کا جو وعدہ کیا ہے اس کا خیرمقدم کرتی ہے اور پہلے تلنگانہ میں اس پر عمل کرنے کا راہول گاندھی سے مطالبہ کرتی ہے۔2