ائی اے ایس کا امتحان لکھنے کی تیاری کررہے سلیمان کے قتل میں 6پولیس جوانوں کو ملی کلین چٹ

,

   

ایس ائی ٹی نے 20سالہ محمد سلیما ن لوگوں پر تشدد میں ملوث ہونے کا الزام لگایاہے۔
بجنور۔ انڈین ایکسپریس کی خبر کے بموجب مخالف شہریت ترمیمی قانون(سی اے اے) احتجاج کے دوران ایک ائی اے ایس امتحان کی تیاری کررہے نوجوان کے مبینہ قتل کے الزام میں گھیرے چھ پولیس جوانوں کو اسپیشل انوسٹی گیشن ٹیم(ایس ائی ٹی) نے کلین چٹ دیدی ہے

۔ایس ائی ٹی نے 20سالہ محمد سلیما ن لوگوں پر تشدد میں ملوث ہونے کا الزام لگایاہے‘ اس دعوی کو فیملی کے ممبرس نے مکمل طور پر مسترد کردیاہے۔مذکورہ ایس ائی ٹی نے فیملی کے الزامات کو جھوٹا قراردیاہے۔

بجنور ایڈیشنل سپریڈنٹ آف پولیس لکشمی نواس مشرا جو ایس ائی ٹی کی نگرانی کررہے ہیں کے حوالے سے انڈین ایکسپریس نے اپنی خبر میں کہا ہے کہ ”مذکورہ پولیس جوان‘جن پر فیملی والوں کے ذریعہ الزام لگایا گیاہے انہیں کلین چٹ دیدی گئی ہے۔ہمیں پتہ چلا ہے کہ سلیمان احتجاج میں شامل او رملزم تھا۔

اس کی موت کے بعد سے اس پر کوئی کاروائی نہیں کی گئی ہے“

گھروالوں نے پولیس کے دعوی کو مسترد کیا
اترپردیش کے ضلع بجنور میں ناتھور گاؤں کے اندر 20ڈسمبر کے روز تشدد بھڑک اٹھا تھا۔ اپنے گریجویشن کے آخر سال میں سلمیان یوپی ایس سی مسابقتی امتحان کی تیاری کررہے تھے مبینہ طورپر پولیس کی جانب سے چلائی گئی گولی ان کے سر میں اس وقت ٹکرائی جب وہ جمعہ کی نماز سے اپنے گھر واپس لوٹ رہے تھے۔

اس قتل کے پیش نظر سلیمان کے فیملی ممبرس نے چھ پولیس جوانوں پر الزام لگایا ہے کہ پولیس کی گولی سے سلیمان کو مارا گیا ہے اور ان کا احتجاج سے کوئی لینا دینا نہیں تھا۔

مذکورہ شکایت کردہ لوگوں کا دعوی ہے کہ واقعہ کے کئی عینی شاہدین نے اس کو دیکھا ہے مگر وہ خوف میں پولیس کے خلاف کچھ نہیں کہہ رہے ہیں۔ سلیمان ے گھر والوں نے اس بات کا بھی دعوی کیاہے کہ پولیس نے گلی میں سلیمان کو مرتا چھوڑ کر چلی گئی اور گھر والوں نے جب دیکھا تو اسپتال لے گئی جہاں پر انہیں مردہ قراردیاگیاتھا

عدالتی تحقیقات زیر التوا ء ہے
سلیمان کے قتل میں کی ایک عدالتی جانچ اب بھی زیرالتوا ء ہے۔ سب ڈویثرنل مجسٹریٹ دھام پور دھریندر سنگھ نے کہاکہ ”میں نے ابھی تک تحقیقات مکمل نہیں کی ہے۔ متوفی کے گھر والو ں کا بیان قلمبند کرلیاگیاہے“۔

بالآخر پولیس جوانوں نے فائیرنگ کی بات کو تسلیم کی ہے
قبل ازیں مذکورہ یوپی ڈی جی پی او پی سنگھ نے اب بھی وہی کہہ رہے ہیں کہ تصادم کے دوران ”ایک گولی بھی نہیں چلائی گئی“ہے۔

بعدازاں مذکورہ بجنور پولیس نے پہلی مرتبہ اس بات کو تسلیم کیا ہے کہ ”اپنی حفاظت“ ریاست بھر میں ہونے والے احتجاج کے دوران ہوائی فائیرنگ کی ہے۔ایک بیالسٹک رپورٹ میں اس بات کی توثیق ہوگئی کہ سلیمان کے جسم سے برآمد گولی کانسٹبل موہت کمار کی سرویس پستول کی ہے