ائی پی ایل۔ محمد شمی نے متحدہ عرب امارات میں قرنطین کے دوران اپنے احساس کاکیا انکشاف

,

   

نئی دہلی۔کرونا وائرس کی وجہہ سے نافذ لاک ڈاؤن میں اگر کوئی ہندوستانی کرکٹر اپنے کھیل پر کام کرتا رہا ہے تو وہ تیز گیند باز محمد شمی ہی ہیں

۔گھر پر دستیاب سہولتوں کے لئے شکر گذار‘ انہوں نے اپنی ٹریننگ کو نہیں چھوڑا اور مذکورہ تیز گیند باز نے کہاکہ ائی پی ایل کے تیروھویں سیزن کی تیاری کے لئے میدان میں اب اترنے میں اس سے انہیں کافی مدد ملی ہے

قرنطین میں چھ دن
اے این ائی سے بات کرتے ہوئے یواے ای پہنچنے کے بعد چھ دنوں تک قرنطین میں رہنے پر روشنی ڈالی‘کھلاڑیوں میں کھیل کی بھوک‘ ائی پی ایل مداحوں کی عدم موجودگی‘ زیر بحث تھوکنے پر پابندی اور کس طرح وہ نوجوان کپتان کے ایل راہول کی پیچ مدد کرنا چاہتے ہیں

تاکہ گیند بازی کی یونٹ پر رائے شیئر کرسکیں۔

اگر کوئی سونچتا ہے کہ لاک ڈاؤن کی وجہہ سے مہینو ں گذارنے کے بعد ہوائی جہاز میں بیٹھ کر متحدہ عرب امارات ائی پی ایل کے لئے پہنچا راحت کی سانس ہوسکتا ہے

تو کنگز الیون پنچاب(کے ایکس ائی پی) کے تیز گیند باز نے اس کے برعکس بات کہی ہے۔

انہوں نے کہاکہ ہوٹل روم کے اندر چھ دن گذرنا ان کے لئے مشکل تھا۔انہوں نے کہاکہ ”چاہے وہ عام آدمی رہے یاپھر کوئی اسپورٹس مین رہے چار مہینے اس کے لئے کافی مشکل ہوتے ہیں۔

اللہ کا شکر ہے میری اپنی ٹریننگ کے لئے میرے پاس سہولتیں ہیں۔جب ہم یہاں ائے اور قرنطین ملا‘ یہ چھ دن ان چارمہینوں سے مشکل تھے کیونکہ ان دنوں میں میری ٹریننگ جاری تھی‘

ضرورت مندوں کی مدد کی اوراپنی سرگرمیوں میں مصروف رہاتھا۔مگر ان چھ دنوں میں مجھے احساس ہوا ہے کہ لوگوں کے لئے وہ چارماہ کتنے مشکل گذرے ہوں گے۔ اب میدان میں راحت محسوس ہورہی ہے“

ٹریننگ دوران لاک ڈاؤن
انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہاکہ”مذکورہ ٹریننگ پوری ہوئی(لاک ڈاؤ ن کے دوران) میں اب مدد گار ثابت ہورہی ہے۔

وہاں پر سختی نہیں ہے اور ایسا محسوس ہورہا ہے کہ بازیافت کیلئے ایک وقفہ لیاجیسا محسوس ہورہا ہے۔جسم میں بہتر اور تال میل والا احساس ہے۔

عام رحجان کہیں غائب نظر آرہا ہے۔ جن لوگوں نے کیربین پرائمیر لیگ کھیلا ہے ان تیز نظر آرہے ہیں‘ مگر جو لوگ گھر میں پھنس گئے تھے وہ کچھ مشکل میں دیکھائی دے رہے ہیں۔

اہم بات 25سے 30دنوں کا اس کھیل میں استعمال ہے۔

شمی نے کہاکہ اسپورٹس سے جڑے لوگوں کے لئے بہت مشکل ہوتا ہے کہ کیونکہ وہ ساری زندگی دوڑ دھوپ میں گذار دیتے ہیں ان کے لئے اس طرح کی صورتحال کا سامنا بڑی مشکل سے آتا ہے جب تک وہ زخمی نہ ہوجائیں گھر کے اندر پھنس نہیں سکتے ہیں۔

انہوں نے انکشاف کیاکہ ”زیادہ وقت میں نے فارم ہاوز میں گذارا اور ہمارے ورکرس کے ساتھ کام کیا۔

سرگرمی او رٹریننگ میں مصروف رہا۔ دوستوں سے بھی بات ہوتی رہی ہے‘ میں محفوظ مقام دینے کے لئے اللہ کا شکر ادا کرتاہوں“

کرونا وائرس
کچھ کھلاڑیوں کو کرونا وائرس کی جانچ میں مثبت پائے جانے پر لوگوں کے اندرخوف کے متعلق بات کرتے ہوئے شمی نے خلاء واضح کی

اور کہاکہ متحدہ عرب امارات میں موجود نہ ہونے والے میڈیا کے نتیجے میں خوف اور پریشانی کی یہ رپورٹ ہیں اور یہ نہیں دیکھتے کہ کھلاڑی تربیتی سیشن میں کس طرح کی توانائی دیکھا رہے ہیں۔

کرکٹ کے نئے قوانین
وائرس پر نگاہ رکھتے ہوئے نئے کرکٹ قوانین کی طرح شائقین کو بھی حفاظت کے لئے ٹورنمنٹ سے دوررکھا گیاہے اور شمی نے کہاکہ وہ مداحوں کی کمی محسوس کررہے ہیں‘ ہر ایک کے لئے یہ اہم ہے کہ مداح وقت پر ٹیلی ویثرن سے جڑے رہیں۔

مگر انہیں بھروسہ ہے کہ مذکورہ ائی پی ایل کئی چہروں پر مسکراہٹ لائے گا۔